لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نوازشریف اس خلائی مخلوق کا ذکر کر رہے ہیں جس نے 17وزرائے اعظم ، پارلیمنٹ اور صدور کو گھر بھیجاہے لیکن کچھ چیزیں خلائی مخلوق کے ہاتھ میں نہیں ہوتیں جیسے آئندہ بھی عوام کا مینڈیٹ نواز شریف کے حصے میں آئے گا ،منی لانڈرنگ کی اس میڈیا رپورٹ جس کی 2016ء عالمی بینک اور پاکستان کا مرکزی بینک بھی تردید کر چکا ہے۔
اس جعلی خبر پر نیب چیئرمین نے فوری انکوائری کا حکم صادر کر دیا جس سے بہت کچھ واضح ہوتا ہے ،نیب کے 18گواہوں نے شریف خاندان کے حق میں گواہی دی ،ریفرنسز میں توسیع پر توسیع کی درخواستوں کے بعد اب نیب کو خود نواز شریف کے خلاف تمام کیسزکو ختم کرنے کی درخواست دینی چاہیے ،احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کے بعد اب پارلیمنٹ کے اندر کچھ اصولوں کا تعین ہونا چاہیے تبھی ایسے واقعات کا تدارک ہوگا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سروسز ہسپتال میں زیر علاج وزیر داخلہ احسن اقبال کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ احسن اقبال نے ہمیشہ عوام کی خدمت ، پاکستانی عوام سے محبت اور پاکستان کی ترقی کی بات کی ہے ۔ احسن اقبال وہ شخصیت ہیں جو ہمیشہ نوازشریف کے ساتھ رہے اور پوری قوم کی دعا ہے کہ وہ جلد صحتیاب ہوں اور ملک و قوم کی ترقی کے لئے کام جاری رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں اور شخصیات کی جانب سے مذمتی بیان آئے ہیں لیکن اب ہمیں بطور سیاستدان، سول سوسائٹی اور عوام کچھ اصولوں کا تعین کرنا چاہیے کہ کن چیزوں پر سیاست کرنی چاہیے او رکن پر نہیں کرنی چاہیے ۔ پارلیمنٹ کے اندر ان اصولوں پر بات ہونی چاہیے اور رد عمل آنا چاہیے کہ ہمیں ان معاملات میں سیاست اور تنقید نہیں کرنی چاہیے جیسے پروٹوکول اور سکیورٹی ہے ۔
پاکستان میں دہشتگردی کے خلاف کامیابی سے جنگ لڑی جارہی ہے اور ایسی حساس صورتحال میں سب کو اپنا فرض ادا کرناچاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ جے آئی ٹی بن چکی ہے اور اس نے اپنا کام شروع کر دیا ہے ۔ میں میڈیا سے درخواست کروں گی کہ ابھی تحقیقات جاری ہیں اور میڈیا میں ملزم کا ویڈیو بیان بھی آچکا ہے یہ اخلاقی اور قانونی طور پر بھی غلط ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہیے ۔
وہ ایک قاتل ہے اور اس نے وزیر داخلہ پر حملہ کیا ہے اور ایسے موقع پر ایسی کوئی چیز نہیں ہونی چاہیے جو کسی کیلئے نقصان کاباعث بن سکے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پیمرا ، پی بی اے سے بھی بات کی ہے ۔ ملزم کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور وزارت داخلہ خود اس سے آگاہ کرے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں روایت چل پڑی ہے کہ جس کی مرضی پگڑی اچھال دی جائے ۔
میڈیا ٹرائل شروع کر دیا جائے ۔ چیئرمین نیب نے کس طرح ایک مضحکہ خیز ،افسوسناک بیان جس میں جعلی خبر پر انکوائری کا حکم دیدیا اور اس کی میں پرزور مذمت کرتی ہوں ۔ نیب ڈکٹیٹر کا کالا قانون ہے جو لائسنس ٹو کل ہے ۔ 2016ء میں اس جعلی خبر کی نہ صر ف عالمی بینک بلکہ پاکستان کے مرکزی بینک بھی تردید کر چکا ہے ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ کیسے نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ
، پھر جے آئی ٹی ، اس کے بعد جے آئی ٹی ، چھ ریفرنسز ،اٹھارہ گواہان سامنے لائے گئے اور پھر توسیع پر توسیع مانگی جارہی ہے ۔ نیب اور عدالت کہہ رہی ہے کہ ہم نے اس کا جلدی فیصلہ کرنا ہے جبکہ نواز شریف کے وکلاء کا موقف ہے کہ ہمیں بھی اتنا وقت دیا جائے جتنا نیب پراسیکیوٹرز کو دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف جب ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔
تو رائے ونڈ روڈ کی کرپشن کا ریفرنس لایا گیا اب اس جعلی خبر پر تحقیقات کی جارہی ہے ۔ کیا محترم چیف جسٹس آف پاکستان اور چیئرمین نیب سے اس پر کوئی سوال پوچھے گا ۔ تین دفعہ وزیر اعظم منتخب ہونے والے شخص کے خلاف چھ ریفرنسز میں ٹرائل ہو رہا ہے جبکہ اس کے برعکس سپریم کورٹ میں جعلی دستاویزات دینے والے ، سپریم کورٹ کے باہر گندے کپڑے لٹکانے والے اور اداروں پر حملہ کرنے واے
کو بری کرنے کا حکم دیا جارہاہے ۔ ایک شخص کا کیس دن رات سنا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب لاڈلے کے کاغذ گم ہو رہے ہیں ۔ نواز شریف کا یہ قصور ہے کہ عوام نے انہیں تین مرتبہ وزیر اعظم بنایا ۔ نواز شریف اور ان کی حکومت نے اتنا کام کیا ہے کہ سب کو معلوم ہے کہ آئندہ بھی فتح نواز شریف کی ہی ہو گی ۔ نواز شریف جہاں جاتے ہیں وہاں عوام کا سمندر امڈ آتا ہے ۔ نیب کے اپنے گواہان نواز شریف کے حق میں گواہی دے رہے ہیں ۔
اب تو نیب کو خود درخواست دینی چاہیے کہ ان کیسز کو ختم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کے مینڈیٹ کے ساتھ کیا گیا ہے ۔ دشمن ملک میں منی لانڈرنگ کی جعلی خبر جس کی 2016میں عالمی بینک اور پاکستان کا مرکزی بینک بھی تردید کر چکا ہے اس خبر پر انکوائری کا حکم شرمناک اور مایوس کن فعل ہے ۔ کیونکہ جب چھ ریفرنسز میں کچھ نہیں ملا ایک پیسے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی ۔
نواز شریف کہہ چکے ہیں۔ یہ کرپشن کا یا قانونی کیس نہیں بلکہ سیاسی انتقام کا کیس ہے جو ان سے لیا جارہا ہے ۔ ایک شخص کو عوام بار بار مینڈیٹ دے کر وزیر اعظم بناتے ہیں اور انشا اللہ 2018ء میں بھی عوام ان الزامات کو رد کرتے ہوئے نواز شریف کو مینڈیٹ دیں گے اور مسلم لیگ (ن) کی فتح ہو گی ۔ انہوں نے خلائی مخلوق کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میڈیا اور عوام اس مخلوق کو اچھی طرح جانتے ہیں ۔
نواز شریف تین مرتبہ ملک کے وزیر اعظم رہے ہیں اور انہوں نے اتار چڑھاؤ دیکھیں ہیں ۔ نواز شریف اسی خلائی مخلوق کا ذکر کر رہے ہیں جس نے 17وزرائے اعظم ، پارلیمنٹ اور صدور کو گھر بھیجا ۔ لیکن کچھ چیزیں خلائی مخلوق کے ہاتھ میں نہیں ہوتیں اور آئندہ بھی عوام کا مینڈیٹ نواز شریف کے حصے میں آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ایٹمی پروگرام، موٹرویز کے جال ، گیارہ ہزار میگا واٹ بجلی ، ترقی کرتی معیشت ، دم توڑتی دہشتگردی کا جب بھی ذکر ہوتا تو ایک ہی نام لکھا ہوا ہوگا اور وہ نواز شریف کا ہوگا ۔