اسلام آباد (آن لائن)سینٹ کے لئے پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم پر اعتراضات، مریم نوازٹوئٹر پر سرگرم ہوگئیں،پارٹی ٹکٹ دینے کے طریقہ کار کی حیرت انگیزوضاحت کردی،تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ پارٹی لیڈر شپ کو ٹکٹ دینے کا اختیار حاصل ہے‘ پارٹی ٹکٹ دینے کے تنظیمی ڈھانچے اور طریقہ پر عمل پیرا ہے۔ پارٹی ٹکٹ دینے کے اختیارات سے متعلق ہفتہ کے روز ٹوئٹ کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پارٹی لیڈر شپ موجود ہے
اور اسے ٹکٹ دینے کا اختیار ہے۔ پارٹی ٹکٹ دینے کے طریقہ کار‘ تنظیمی ڈھانچے پر پارٹی عمل پیرا ہے۔ دریں اثناء عام ا نتخابات سے قبل مسلم لیگ (ن) میں ایم کیو ایم پاکستان کی طرح تقسیم اور بغاوت کے امکانات بڑھ گئے ہیں سابق وفاقی وزیر برائے داخلہ اور ن لیگ کے سینئر رہنماء چوہدری نثار علی خان کے اعلان کے بعد دیگر رہنماؤں نے بھی پارٹی کے فیصلوں کا اختیار مریم نواز کو دینے پر اپنے سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے اور انھیں قیادت سونپے جانے یا عام انتخابات کے لیے پارٹی ٹکٹ دینے کا اختیار دینے کے فیصلے کو یکسر ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے اندر یہ چہ میگوئیاں شروع ہوگئی ہیں کہ سینیٹ کی طرح عام انتخابات کے لیے ن لیگی امیدوار وں کا فیصلہ مریم نواز کرینگی اور نواز شریف قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ دینے کا اختیار مریم نواز کو دینے جا رہے ہیں اس تمام تر صورتحال میں سینئیر لیگی راہنما تشویش کا شکار ہیں جن میں سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق،وفاقی وزراء4 سعد رفیق،برجیس طاہر،رانا تنویر، سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق، وفاقی وزیر خواجہ آصف،احسن اقبال بھی شامل ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ پالیسی اور اہم سیاسی فیصلے نوازشریف ان کی مشاورت سے کریں تاہم ن لیگ کے ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف نے بڑے فیصلے سے قبل قریبی ساتھیوں کو بھی اعتماد میں نہیں لیا
اور دوسری طرف مریم نواز نے مقامی جماعتوں سے متوقع امیدواروں کی تفصیلات بھی طلب کر نا شروع کردی ہیں ۔ٹکٹوں کا اختیار مریم نواز کو ملنے کی صورت میں چوہدری نثار کا سیاسی مستقبل بھی خطرے میں آ گیا ہے اور اب کچھ لیگی راہنماوں نے چوہدری نثار سے بھی رابطے کیے ہیں اس تمام تر صورتحال میں شہباز شریف نے بھی نواز شریف کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے شہباز شریف سے اسپیکر ایاز صادق اور سعد رفیق بھی اس معاملے پر دو روز قبل ملے ہیں اور آئندہ چند روز میں
اہم پارٹی راہنماؤں کا مشاورتی اجلاس بلانے کا امکان بھی ہیں مریم نواز کو اہم ذمہ داریاں دینے کے حوالے سے پارلیمانی بورڈ اور منشور کمیٹی کی از سر نو تشکیل کا بھی امکان ہے دوسری طرف ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ چوہدری نثار کی پریس کانفرنس کے بعد نوازشریف کی ان سے ناراضگی ختم کرانے کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے چوہدری نثار کی پریس کانفرنس سے صلح کی کوشش کرنے والے سینئر لیگی رہنماتشویش میں مبتلا ہیں سینئر رہنماؤں نے نوازشریف سے
چوہدری نثار کے گلے شکوے سن کر انہیں دور کرنے کی درخواست کر رکھی تھی ، سینئر رہنماؤں نے چوہدری نثار کو محاذ آرائی کی بجائے خاموش رہنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔مگر اب معاملات یکسر تبدیل ہوگئے ہیں کیونکہ مریم۔ نواز کے معاملے پر نثار کا موقف واضح ہے ن لیگ کے ایک رہنماء4 کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار کے پارٹی قیادت اور مریم نواز کے خلاف دوبارہ محاذ کھولنے سے مفاہمت کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔