پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخوااسمبلی نے محکمہ تعلیم کے این ٹی ایس کے ذریعے لئے گئے37ہزارسے زائد اساتذہ اور دیگرملازمین کی مستقلی کا بل متفقہ طو رپر منظورکرلیا جس کے تحت 2013سے لیکراب تک این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی33ہزاراساتذہ،چارہزارآئی ٹی کے انسٹرکٹر اور دس کے قریب کلرک مستقل ہوجائینگے ۔صوبائی اسمبلی میں بل صوبائی وزیرتعلیم کی جگہ وزیرقانون امتیازشاہدقریشی نے پیش کیاجس کو جے یوآئی کے
مفتی فضل غفور اور تحریک انصاف کے عارف محمدزئی کے دوترامیم کے بعد متفقہ طور پر منظور کیاگیا ترامیم کے مطابق مستقل کئے گئے محکمہ تعلیم کے ملازمین بل پاس ہونے کے بعد نہیں بلکہ اپنی تعیناتی کی مدت سے مستقل تصورکئے جائینگے اورکنٹریکٹ اور ایڈہاک کایہ دورانیہ ان کی ملازمت کا دورانیہ ہی تصورہوگااسی طرح جن ملازمین کو پہلے لیاگیاہے وہ سینئرتصورہونگے اورجن کی تعیناتیاں بعدمیں کی گئی ہیں انہیں جونیئرتصورکیاجائیگا۔بل پاس ہونے کے بعد خیبرپختونخوااسمبلی کے اراکین خصوصاً اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت اور مستقل ہونیوالے اساتذہ کو مبارکبادپیش کرتے ہوئے کہاکہ اب انہیں مزید توجہ سے کام کرناچاہئے بل پاس ہونے کے بعد مستقل ہونیوالے اساتذہ نے صوبائی وزیرتعلیم عاطف خان اور پاکستان تحریک انصاف کے حق میں ایوان کے باہر نعرے لگائے اورمیٹھائیاں تقسیم کیں اساتذہ نے عاطف پر گل پاشی کی اورانکاشکریہ ادا کیامیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے صوبائی وزیرتعلیم عاطف خان نے کہاکہ یہ اساتذہ کیلئے ایک تاریخ ساز لمحہ ہے جو اساتذہ2013سے لیکراب تک این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی ہوئے ہیں وہ اس بل کے ذریعے مستقل تصورکئے جائینگے ان میں محکمہ تعلیم کے اساتذہ کے علاوہ چند جونیئرکلرک اور چار ہزارکے قریب آئی ٹی ملازمین بھی شامل ہیں اب اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے تعلیمی پیشے کی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے طلبہ کے روشن مستقبل کیلئے مزیدفعال کرداراداکریں تاکہ سرکاری سکولوں کا معیاربہترسے بہترکیاجاسکے۔صوبائی اسمبلی میں پبلک سروس کمیشن اور پراونشل بلڈنگ مینجمنٹ کنٹرول سے متعلق بھی دوبل پیش کئے گئے ۔