پشاور(این این آئی)خیبر پختونخوا کابینہ نے خواتین کے تحفظ ایکٹ میں ترامیم کی منظوری سمیت انفراسٹرکچرکی ترقی کے لئے سیس اکھٹا کرنے کا اختیارایکسائزڈیپارٹمنٹ کو دے دیا،انفارمیشن پالیسی میں مناسب ترمیم کی بھی منظوری دے دی گئی۔ سزا و جزا کا رجحان قائم رہے گا خیبر پختونخوا کابینہ نے خواتین کو تحفظ ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی،ترمیم کے بعد خواتین کو ورک پلیس میں ہراساں کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی ہوگی ۔
صوبائی کابینہ نے انفراسٹر کچر کی ترقی کے لئے سیس اکھٹا کرنے کا اختیار ایکسائزڈیپارٹمنٹ کو دے دیا،اس سے قبل سیس کی وصولی کا اختیارخیبرپختونخوا ریونیو اتھارٹی کے پاس تھا،وزیر اعلی پرویز خٹک کی صدارت میں ہونے والے کابینہ اجلاس نے مشیر مشتاق غنی اور اشتیاق ارمڑ کو مکمل وزیر بنانیکی بھی منظوری دی ،اسی طرح ممبرلیبر ایپلیٹ ٹریبونل کی تعیناتی،خیبرپختونخوا فشریزرولز 1976میں ترامیم اور ہیلتھ فاؤنڈیشن کے بورڈ آف گورنر کے ممبرزکی نامزدگیوں کی بھی منظوری دی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے کہا کہ ٹی ایم ایز کے اکاونٹس کو شفاف بنانے کے لئے محکمہ خزانہ اور لوکل گورنمنٹ مشترکہ اجلاس بلائے تاکہ شفافیت اور فنڈز کے استعمال کے طریقہ کار کو بہتر بنایا جاسکے وزیراعلی نے آبیانہ اور ریونیو کی وصولی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ اس سلسلے میں کوتاہی اور سستی برتنے والے اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ سزا اور جزا کا رحجان برقرار رہے سسٹم کو فعال رکھنے کے لیئے اقدامات ناگریز ہیں ایکشن نظر آنا چایئے وزیر اعلی نے اگلے ماہ اس بارے پراگرس رپورٹ طلب کر لی ۔تحصیل کی سطح پر نئے پولیس اسٹیشنز کے قیام کے لئے فنڈز کے بارے میں بھی
وزیراعلی نے اپ ڈیٹس طلب کر لیں، وزیر اعلی پرویز خٹک نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کہ پشاور میں ریپڈ بس پراجیکٹ کے علاوہ چالیس ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے جس سے پشاور کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہو گا اس کے علاوہ صوبے میں 69کالجز پر کام شروع ہے ان کا کہنا تھا کہ منتخب نمائندے اپنے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی نگرانی خود کریں تاکہ شفافیت برقرار رہے وزیر اعلی نے تمام محکموں
میں فعالیت کے لیئے ضروری ترامیم کی ہدایت کر دی- وزیر اعلی نے دو مشیروں مشتاق غنی اور اشتیاق ارمڑ کو مکمل وزیر کی بھی منظوری دے دی وزیر اعلی نے سینتیس ہزار اساتذہ کی مستقلی کا بل اسمبلی میں لانے کی ہدایت بھی کی۔خیبر پختونخوا کابینہ کو سال دو ہزار سولہ سترہ میں محاصل اوراخراجات کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی جس میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت سے 379.88ارب روپے میں سے 366.94ارب روپے موصول ہوئے۔