اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر مواصلات حافظ عبد الکریم نے کہا ہے کہ لاہور ملتان موٹر وے کو آئندہ سال اپریل میں عوام کیلئے کھول دیا جائے گا اور یہ عوام کیلئے ایک تحفہ ہو گا، اس وقت ملک مےں 13 موٹر وے پراجیکٹس پر کام ہو رہا ہے جن میں سے تین مکمل ہو چکے ہیں اور 9 تعمیر کے مختلف مراحل میں ہیں۔ وہ جمعرات کے روز وفاقی سیکرٹری مواصلات محمد صدیق میمن اور چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی شاہد اشرف
تارڑ کے ساتھ لاہور سیالکوٹ موٹر وے اور لاہور‘ ملتان موٹروے پر کام کے معیار و رفتار کا جائزہ لےنے کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ وفاقی وزےر نے اس سلسلہ میں اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 2013ءمیں موٹر ویز کی لمبائی 580 کلومیٹر تھی جسے 4 گنا بڑھا کر 2400 کلومیٹر تک لے جائیں گے۔ یہ لاہور، ملتان موٹر وے پر تیزی سے کام جاری ہے اور کام کا معیار و رفتار کافی اطمینان بخش ہے اس موٹر وے کو اگست 2018ءمیں مکمل ہونا تھا لیکن یہ چار ماہ قبل ہی مکمل ہو جائے گی اور اپریل 2018ءکے پہلے ہفتے میں اس کا افتتاح ہو جائے گا، انہوں نے اس منصوبہ پر کام کرنیوالے انجینئرز و نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران اور چینی انجینئرز کے کام کو سراہا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ لاہور سے ملتان کا سفر پانچ گھنٹوں پر محیط تھا جو موٹر وے کی تکمیل کے بعد تین گھنٹے رہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر کام بھی تیزی سے جاری ہے اور یہ بھی اگست 2018ءتک مکمل ہو جائے گی۔ کالا شاہ کاکو سے ایسٹرن بائی پاس کو بھی موٹر وے کی تکمیل سے قبل مکمل کر لیا جائے گا تاکہ لوگ اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ قبل ازیں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے دفتر میں چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی شاہد اشرف تارڑ نے بریفنگ میں بتایا کہ خانیوال‘ ملتان موٹر وے سیکشن پر کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ گوجرہ، شور کوٹ اور شور کوٹ خانیوال سیکشن زیر تعمیر ہیں جن پر کام تیزی سے جاری ہے۔