اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)میری ماں زندہ ہے، قبر میں سے اس کی آوازیں آتی ہیں، شیخوپورہ کے علاقہ شیش محل کے رہائشی نوجوان نے والدہ کی قبر کھود ڈالی، مذہبی رہنمائوں کی جانب سےبغیر فتویٰ اور انتظامیہ کی اجازت کے بغیر قبرکشائی پر شدید ردعمل۔ تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ کے علاقہ شیش محل کے رہائشی نوجوان عفت نے اپنی والدہ کی بغیر کسی مذہبی رہنما کے
فتویٰ اور انتظامیہ کی اجازت لئے قبرکشائی کر ڈالی۔ نوجوان کا موقف تھا کہ اس کی والدہ کی قبر سے آوازیں آتی ہیں جو کہ ممکنہ طور پر اس کی والدہ کی آوازیں ہیں اور اس کی والدہ قبر میں زندہ ہے لہٰذا قبر کھود کر اسے باہر نکالا جائے۔ عفت کی جانب سے اپنی والدہ کی قبر بغیر کسی فتویٰ اور انتظامیہ کی اجازت کے بغیرخا ندان کے درجنوں افراد اور سینکڑوں شہریوں کی موجودگی میںکھود ڈالی ۔ قبر کشائی کے بعد عفت کا موقف غلط ثابت ہونے پر اس نے پینترا بدلتے ہوئے نیا موقف اختیار کیا کہ وہ آوازیں جو والدہ کی قبر سے آرہی تھیں اب آنا بند ہو گئی ہیں جس کے بعد قبرکو دوبارہ بند کر دیا گیا ہے۔ نوجوان کی جانب سے والدہ کی قبر کشائی بغیر کسی معقول وجہ اور شرعی عذر کے کرنے پر مذہبی رہنمائوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور انہوں نے نوجوان اور انتظامیہ کو اس عمل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاملہ کی انکوائری کرکے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے ورنہ یہ رجحان بڑھنے سے قبروں کی بے حرمتی کے دلخراش واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔واضح رہے کہ نوجوان کی جانب سے والدہ کی قبر کشائی کے دوران نہ تو کوئی انتظامیہ کا افسر یا اہلکار وہاں موجود تھا اور نہ ہی پولیس موقع پر پہنچی۔