اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار و صحافی مجاہد بریلوی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی این اے 120 میں امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد مڈل کلاس کی خاتون تھیں، میں نے ان کی پوری کمپین کو قریب سے دیکھا ہے اور اس کا جائزہ لیا ہے ، اصل میں انہوں نے الیکشن صحیح لڑا ہے، مجاہد بریلوی نے کہا کہ مجھے تو حیرت ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے الیکشن
کا نتیجہ سامنے آ نے کے چار گھنٹے بعد تک بھی کچھ نہیں کہا تھا، پتہ نہیں وہ نتھیا گلی میں ہیں یا لندن میں ہیں ، شاید وہ کہیں اور گئے ہوئے ہیں، عمران خان کو بحیثیت لیڈر سامنے آ نا چاہئے تھا، علیم خان بھی پورے الیکشن میں کہیں سامنے نہیں آئے، مجاہد بریلوی نے کہا کہ اس معاملے میں ، میں (ن) لیگ کی جیت سے زیادہ تحریک انصاف کو قصور وار ٹہرائوں گا کہ انہوں نے ڈاکٹر یاسمین راشد کا اتنا بڑا انتخابی معرکہ اس طریقے سے نہیں لڑا جس طرح ان کو لڑنا چاہئے تھا، ڈاکٹر یاسمین راشد کی شکست کے ذمہ دار عمران خان اور علیم خان ہیں، ان لوگوں نے ہی ڈاکٹر یاسمین راشد کو ہروایا ہے۔ واضح رہے کہ این اسے 120سے تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکڑ یاسمین راشد نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے لوگوں اور میڈیا کے نمائندوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ابھی وہ تمام حلقو ں سے نتائج اکھٹے کر رہی ہیں اس کے بعد ہی پارٹی کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا،انھوں نے مزید کہا ابھی جنگ ختم نہیں ہوئی۔یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ابھی تمام رزلٹ سامنے نہیں آئے۔ان نے الیکشن کمیشن پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔اس موقع پر تحریک انصاف راہنما اعجاز چوہدری بھی انکے ساتھ موجود تھ۔ اعجاز چوہدری نے اس الیکشن کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔ حلقے سے 29 ہزار ووٹوں کی منتقلی پر اعتراض اُ ٹھایا اور انکا کہنا تھا ہم اس الیکشن کا نتیجہ اُسی صورت میں تسلیم کریں گئے جبکہ ان ووٹوں کا فیصلہ نہیں ہو جاتا۔