اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان میں نیپال کی سفیر سیوالمسل آدھیکاری نے کہا ہے کہ نیپال میں وفاقی سٹرکچر قائم ہونے جارہا ہے ، وفاقی سٹرکچر کی تشکیل میں پاکستان کا تعاون نہایت مفید اور معاون ہوگا۔ وفاقی پارلیمانی نظام جمہوریت میں پاکستان کے تجربات سے سیکھنا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کو وفاقی سیکریٹری قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن انجینئر عامر حسن سے ان کے دفتر میں ملاقات میں کیا۔
نیپال کی سفیر نے کہاکہ نیپال اور پاکستان کے درمیان ثقافت ، علم اودب سمیت دیگر شعبہ جات میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ اس موقع پر پاکستان اور نیپال کے درمیان مفاہمت(ایم اویو) کی یاداشت کے مجوزہ مسودہ کا بھی تبادلہ ہوا جس کے تحت دونوں ممالک میں فنون لطیفہ ،نوادرات اور ورثہ کی نمائشوں کا اہتمام کیاجائے گا۔دونوں ممالک کے اہل قلم کے وفود کے دورے ہوں گے جبکہ پاکستان اور نیپال کے ادبی فن پاروں اور کتابوں کے دونوں زبانوں میں تراجم کی راہ ہموار ہوگی۔ ایم او یو کے تحت لائیبری کے شعبہ میں بھی تعاون کو فروغ ملے گا۔ نیپال کی سفیر نے سالانہ وساکھ میلہ کے انعقا دپر وزیراعظم نوازشریف، مشیر وزیراعظم عرفان صدیقی اور انجینئر عامر حسن کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ نیپال سے بدھ مت زائرین بھی اس میلہ میں شرکت کے خواہشمند ہیں اور آئندہ سال نیپال سے بدھ بھکشوں اور زائرین میلہ میں شرکت کے لئے پاکستان آمد کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سفیر نے کہاکہ نیپال کے لئے پی آئی اے کی براہ راست پروازوں کی بحالی اس سلسلے میں بہت معاون ثابت ہوسکتی ہے۔ انجینئرعامر حسن نے نیپال کی سفیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نیپال سے بدھ مت زائرین کی وساکھ میلہ میں شرکت کی خواہش کا خیرمقدم کیا اوربتایا کہ بدھ مت کے
پیروکار دیگر ممالک سے بھی زائرین کوخوش آمدید کہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ علم وادب، فنون لطیفہ وثقافت کے شعبہ جات میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔ ایم اویوپر دستخطوں سے دونوں ممالک کے عوام اور اہل قلم کو قریب لانے کا موقع ملے گا۔ ملاقات میں قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن کے جوائنٹ سیکریٹری سید جنید اخلاق بھی موجود تھے۔ دریں اثنانیپال کی سفیر نے اسلام آباد میں میوزیم کا بھی دورہ کیا ۔