منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

سندھ رینجرز کوئی سیکیورٹی کمپنی نہیں, ،چوہدری نثارکاپارہ ہائی ،سندھ حکومت کوکھری کھری سنادیں 

datetime 19  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ رینجرز کی کارکردگی اور قربانیوں کو ہر تین مہینے بعد غیر ضروری طور پر متنازعہ بنا دیا جاتا ہے،رینجرز کراچی میں اپنی ذمہ داریاں تبھی پوری کر سکتے ہیں جب انہیں انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997کے تحت اختیارات دینے میں لیت و لعل سے کام نہ لیا جائے،صوبائی حکومت نے مفادِ عامہ میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری

نہ کیا تو وفاقی حکومت متبادل آئینی و قانونی آپشنز پر غور کرے گی ۔وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ رینجرز کی کارکردگی اور انکی قربانیوں کو ہر تین مہینے بعد غیر ضروری طور پر متنازعہ بنا دیا جاتا ہے۔رینجرز کراچی کے اندر اپنی ذمہ داریاں تبھی پوری کر سکتے ہیں جب انہیں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997کے تحت اختیارات دینے میں لیت و لعل سے کام نہ لیا جائے، حکومت سندھ کا انہیں محدود اختیارات دینے کا عندیہ خلاف قانون اور خلاف ضابطہ ہے کیونکہ کسی بھی قانون کو انتظامی آرڈر کے ذریعے محدود نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی مضحکہ خیز ہے کہ سندھ کی صوبائی حکومت رینجرز کو اپنے گارڈز کے طور پر تو استعمال کرنا چاہتی ہے مگر کراچی کے عوام کے تحفظ کے لئے متعلقہ قانون کے تحت انہیں اختیارات دینے کے لئے تیار نہیں۔ سندھ رینجرز کوئی سیکیورٹی کمپنی نہیں کہ انکو وی آئی پیز کی سیکورٹی پر لگا دیا جائے۔انہوں نے نے کہا کہ یہ عذر بھی بلا جواز اور غیر منطقی ہے کہ حکومت سندھ رینجرز کو اسی طرز پر اختیارات دینا چاہتی ہے جس طرح حکومتِ پنجاب نے دیے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ صوبہ پنجاب میں بھی رینجر ز کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997کی دفعات کے تحت اختیارات دیے گئے ہیں اور انہیں حکومتِ پنجاب یا وفاقی حکومت نے محدود نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی اور سندھ کے عوام رینجرز کی کارکردگی پر نہ صرف مطمئن ہیں بلکہ ان پر اعتماد کرتے ہیں اور یہ بات انتہائی حیران کن ہی نہیں بلکہ باعث تشویش بھی ہے کہ صوبائی حکومت اپنے مخصوص سیاسی مقاصد کی خاطر کراچی کے عوام کی سیکیورٹی کو کمپرومائز کرتی ہے۔ ایک طرف تو وہ خود اپنے لئے رینجرز کی سیکیورٹی چاہتے ہیں لیکن دوسری طرف عوام کو بے یار و مددگار چھوڑنے پر مضر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت نے مفادِ عامہ میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری نہ کیا تو وفاقی حکومت متبادل آئینی و قانونی آپشنز پر غور کرے گی ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…