ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سندھ رینجرز کوئی سیکیورٹی کمپنی نہیں, ،چوہدری نثارکاپارہ ہائی ،سندھ حکومت کوکھری کھری سنادیں 

datetime 19  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ رینجرز کی کارکردگی اور قربانیوں کو ہر تین مہینے بعد غیر ضروری طور پر متنازعہ بنا دیا جاتا ہے،رینجرز کراچی میں اپنی ذمہ داریاں تبھی پوری کر سکتے ہیں جب انہیں انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997کے تحت اختیارات دینے میں لیت و لعل سے کام نہ لیا جائے،صوبائی حکومت نے مفادِ عامہ میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری

نہ کیا تو وفاقی حکومت متبادل آئینی و قانونی آپشنز پر غور کرے گی ۔وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ رینجرز کی کارکردگی اور انکی قربانیوں کو ہر تین مہینے بعد غیر ضروری طور پر متنازعہ بنا دیا جاتا ہے۔رینجرز کراچی کے اندر اپنی ذمہ داریاں تبھی پوری کر سکتے ہیں جب انہیں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997کے تحت اختیارات دینے میں لیت و لعل سے کام نہ لیا جائے، حکومت سندھ کا انہیں محدود اختیارات دینے کا عندیہ خلاف قانون اور خلاف ضابطہ ہے کیونکہ کسی بھی قانون کو انتظامی آرڈر کے ذریعے محدود نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی مضحکہ خیز ہے کہ سندھ کی صوبائی حکومت رینجرز کو اپنے گارڈز کے طور پر تو استعمال کرنا چاہتی ہے مگر کراچی کے عوام کے تحفظ کے لئے متعلقہ قانون کے تحت انہیں اختیارات دینے کے لئے تیار نہیں۔ سندھ رینجرز کوئی سیکیورٹی کمپنی نہیں کہ انکو وی آئی پیز کی سیکورٹی پر لگا دیا جائے۔انہوں نے نے کہا کہ یہ عذر بھی بلا جواز اور غیر منطقی ہے کہ حکومت سندھ رینجرز کو اسی طرز پر اختیارات دینا چاہتی ہے جس طرح حکومتِ پنجاب نے دیے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ صوبہ پنجاب میں بھی رینجر ز کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997کی دفعات کے تحت اختیارات دیے گئے ہیں اور انہیں حکومتِ پنجاب یا وفاقی حکومت نے محدود نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی اور سندھ کے عوام رینجرز کی کارکردگی پر نہ صرف مطمئن ہیں بلکہ ان پر اعتماد کرتے ہیں اور یہ بات انتہائی حیران کن ہی نہیں بلکہ باعث تشویش بھی ہے کہ صوبائی حکومت اپنے مخصوص سیاسی مقاصد کی خاطر کراچی کے عوام کی سیکیورٹی کو کمپرومائز کرتی ہے۔ ایک طرف تو وہ خود اپنے لئے رینجرز کی سیکیورٹی چاہتے ہیں لیکن دوسری طرف عوام کو بے یار و مددگار چھوڑنے پر مضر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت نے مفادِ عامہ میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری نہ کیا تو وفاقی حکومت متبادل آئینی و قانونی آپشنز پر غور کرے گی ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…