کراچی(آئی این پی )سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو نے کہا ہے کہ سندھ نیشنل فرنٹ قائد اعظم محمد علی جناح کا پاکستان چاہتے ہیں۔ ایک تحریری معاہدے کے تحت سندھ نیشنل فرنٹ کو مسلم لیگ (ن) میں ضم کیا تھا لیکن نواز شریف نے ہمارا یہ تحریری معاہدہ پھاڑ کر زرداری سے مفاہمت کرکے ہمیں دھوکا دیا ہے لیکن اب ہم قائد اعظم محمد علی جناح کے پروگرام کو عوام کے پاس لے کر جائیں گے اور بانیان
پاکستان کے تحت پاکستان کو بچانے کا یہی واحد حل ہے۔ نواز شریف اور زرداری کی مفاہمت ملک اور قوم کے مفاد کے لیے نہیں بلکہ کرپشن اور لوٹ مار کے لیے ہیں،وہ بدھ کو سردار ممتاز علی بھٹو نے اپنی کراچی والی رہائش گاہ پر پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،انہوں نے کہا کہ پارٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے آج ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیاہے کہ سندھ بھر میں سندھ نیشنل فرنٹ کو یوسی سطح تک منظم اور فعال بنانے سمیت عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی۔ اس سلسلے میں ضلعی سطح پر کنونشن بھی منعقد کیے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ممتاز علی بھٹو نے کہا کہ ہم نظریاتی اور اصول پرست سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم مسلم لیگ (ن) میں عہدے ، وزارتیں لینے نہیں بلکہ اصولوں پر مبنی تحریری پروگرام کے تحت گئے تھے اور ہم نے (ن) لیگ سے ملی ہوئی وفاقی وزارت اور پارٹی کے تمام عہدے واپس کرکے انہیں خدا حافظ کہہ کر واپس آئے ہیں کیونکہ نواز شریف نے زرداری کو بچاتے بچاتے (ن) لیگ سندھ کو اس پر قربان کرنے کے ساتھ ساتھ سندھ اور سندھیوں سے بڑا انتقام لیا ہے۔ اب سندھ کی عوام بھی یہ سوچنے پر مجبور ہور ہی ہے کہ چور ڈاکو لٹیرے ملک کو بے دردی سے لوٹ رہے ہیں اور عوام ان سے بے زاری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس کی تازہ مثال سندھ نیشنل فرنٹ کا 30
مارچ کو نوڈیرو میں ہونے والا کامیاب جلسہ ہے۔ جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شامل ہو کر کرپٹ حکمرانوں سے نجات کا عندیہ دے دیا ہے۔ عزیر بلوچ کے سنگین الزامات اور پیپلز پارٹی کی کرپشن کی بدبو آسمان تک پھیلی ہوئی ہے۔ اگر کسی اور ملک میں ایسا کچھ ہوتا تو حکمرانوں کو چوراہوں پر الٹا لٹکا دیا جاتا لیکن افسوس ناک بات تو یہ ہے کہ یہاں تمام ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ لیکن سندھ نیشنل فرنٹ ملک خصوصاً سندھ کو ان چور وں ، ڈاکؤوں ، لٹیروں اور قاتلوں سے نجات کے لیے اپنی تحریک جاری رکھے گی اور ان کا میدان میں نکل کر مقابلہ کریں گی اور ان کی لوٹ مار اور کرپشن سے آگاہ کرنے کے لیے براہ راست عوام کے پاس جائیں گے کیونکہ عوام کو اب اپنے حقوق ، دھرتی کے تحفظ اور ملک کو لٹیروں سے بچانے
کے لیے سندھ نیشنل فرنٹ کا ساتھ دینا ہو گا کیونکہ ملک میں کوئی نظریہ اصول کی نہیں بلکہ لوٹ مار ، کرپشن پر مبنی مک مکا کی سیاست ہو رہی ہے ، جس نے پاکستان کی بنیادیں ہلا کر رکھی دی ہیں اور حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ممتاز علی بھٹو نے کہا کہ اگر سندھ نیشنل فرنٹ کے پروگرام کو کسی نے بھی تسلیم کیا تو ہم اس کا ساتھ دیں گے اور پاکستان کو بچانے کے لیے آخری حد تک جائیں گے کیونکہ سندھ نیشنل فرنٹ کا ہی وہ واحد پروگرام ہے جس سے ملک کو خوش حال اور صوبوں کو ان کے برابری کی بنیاد پر حقوق مل سکتے ہیں۔
اجلاس میں الہورایو سومرو ، امیر بخش بھٹو ، ایوب شر ، انور گجر ، سید حسن محمود شاہ امروٹی ، رزاق باجوہ ، مظفر سہتو ، ڈاکٹر روشن پیچوہو ، ڈاکٹر وحید انڑ ، عبدالنبی جمالی ، کے بی کبر ، شیر خان کھوسو ، محمد صالح لاکھو ، میڈم افروز شورو ، محمد پریل بگھیو، شہزادو بھٹو، ڈاکٹر ظفر بھٹو، شاہنواز لنڈ، میر ملوک ٹالپر، عبدالنبی بروہی اور رئیس ناصر خان بھرگڑی نے شرکت کی۔