اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان سےکرپشن کے ذریعے کمائی دولت اورپھر اس کی منی لانڈرنگ میں عرب ممالک کے ’’ننجا ٹرٹل ‘‘بھی شامل ہیں، امام کعبہ کی موجودگی اور اسلامی نظام کے حق میں لگنے والے نعروں کی تقریب میں محمود خان اچکزئی کی شرکت اور پھر افغانستان میں طالبان کو سیاسی عمل میں شامل کرنے کی حمایت کرناحیران کن ہے، شکر ہے امام کعبہ کو
اردو نہیں آتی تھی ورنہ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے جو ان کی موجودگی میں تقریر کی وہ مسائل پیدا کر سکتی تھی۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود کی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان سےکرپشن کے ذریعے کمائی دولت اور پھر اس کی منی لانڈرنگ میں عرب ممالک کے ’’ننجا ٹرٹل‘‘بھی شامل ہیں۔ انہوں نے عرب ممالک میں موجود منی لانڈرنگ میں مدد فراہم کرنے کرنے والے افراد کیلئے ایک خاص اصطلاح استعمال کرتے ہوئے انہیں معروف کارٹون کیریکٹرز ’’ننجا ٹرٹل‘‘کا نام دیا ۔ ڈاکـٹر شاہد نے پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی سیاستدانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کی سیاست کا یہ حال ہو چکا ہے کہ میں حیران ہوں کہ جمعیت علمائے اسلام کی صد سالہ تقریبات میں امام کعبہ اوراجتماع کے اسلامی نظام کے حق میں نعرے لگاتے شرکا کی موجودگی میں محمود خان اچکزئی نے نہ صرف شرکت بلکہ افغانستان میں طالبان کو سیاسی عمل میں شامل کرنے کی حمایت بھی کی۔ واضح رہے کہ محمود خان اچکزئی کو افغان حکومت کے پسندیدہ پاکستانی سیاستدان کے طور پر جانا جاتا ہے اور ان کے کئی متنازع بیانات پر عوام کی جانب سے شدید ردعمل بھی
سامنے آچکا ہے۔ ڈاکٹر شاہد نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جمعیت علمائے اسلام کی صد سالہ تقریبات میں پیپلزپارٹی کے اہم رہنما چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے تقریر کرتے ہوئے شامی فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کی مذمت کی جبکہ وہاں امام کعبہ موجود تھے اور شکر ہے کہ انہیں اردو نہیں آتی کیونکہ بشار الاسد حکومت کے خلاف سعودی حکومت نے امریکی حملے کی نہ صرف حمایت کی بلکہ اس پر عرب دنیا میں خوش آئند بھی قرار دیا گیا ہے۔