بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

(ن)میں دوبارہ شمولیت ۔۔۔!جاوید ہاشمی نے اہم اعلان کر دیا

datetime 14  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے واضح کیا ہے کہ ان کے پاس مستقبل میں پاکستان مسلم لیگ (ن)میں دوبارہ سے شمولیت کا آپشن موجود ہے تاہم ابھی تک انہوں نے اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا،فوج کی مداخلت کا راستہ صرف سول قیادت کی شفافیت سے روکا جاسکتا ہے،وزیراعظم نواز شریف، آصف علی زرداری اور عمران خان سمیت سول اور عسکری سطح پر بھی ہر ایک کا احتساب ہونا چاہیے تاکہ

نظام کو مضبوط بنایا جاسکے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ اگرچہ (ن) لیگ کے ساتھ میرے اختلافات موجود ہیں، لیکن میں کل بھی مسلم لیگی تھا اور آج بھی ہوں اور میں دفن بھی لیگی پرچم میں ہوں گا کیونکہ یہ جماعت میرے سب سے قریب ترین ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاست اسی وقت ہوسکتی ہے جب آپ کوئی نئی جماعت بنا کر سامنے آئیں، لیکن میرے پاس اتنے وسائل نہیں کہ میں خود اپنی کوئی جماعت بنا سکوں اور نہ ہی کبھی اکیلے سیاست کرنے کا سوچا ہے۔ان کا کہنا تھا ‘میں پاکستان تحریک انصاف میں بھی اس لیے آیا تھا کہ اسے مستحکم بنا سکوں مگر وہ لوگ پارلیمانی سیاست کرنا نہیں جانتے۔مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں شمولیت سے قبل ان کے فوج کے ساتھ رابطوں کا معلوم نہیں تھا لیکن جیسے ہی پارٹی میں آیا تو غلطی کا احساس ہوالہٰذاانہیں سمجھانے کی کوشش کی مگر ناکامی پر پارٹی کو چھوڑنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پارلیمانی سیاست کو مستحکم کرنا ہے کیونکہ یہی وہ نظام ہے جس سے اس ملک کے غریب عوام کی حالت میں بہتری ہوسکتی ہے اور اس کے سوا اور کوئی ایسا نظام نہیں جس سے عام آدمی کے مسائل کو حل کیا جاسکے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ پارلیمانی نظام نہ ہوتا تو شاید وہ ایک علاقے کے کونسلر تک نہیں بن سکتے تھے، انہیںآج تک اس نظام کی

بدولت ہی عزت ملی۔مستقبل میں فوج کی سیاسی معاملات میں ممکنہ مداخلت سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فوج کی مداخلت کا راستہ صرف سول قیادت کی شفافیت سے روکا جاسکتا ہے۔جاوید ہاشمی نے واضح کیا کہ اگر کرپشن کی شرح اسی طرح بڑھتی رہے گی اور ادارے اپنا کام نہیں کریں گے تو ممکن ہے فوج کو مداخلت کرنا پڑے۔انہوںنے زور دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف، آصف علی

زرداری اور عمران خان سمیت سول اور عسکری سطح پر بھی ہر ایک کا احتساب ہونا چاہیے تاکہ نظام کو مضبوط بنایا جاسکے

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…