اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

تلور کے شکار کیلئے پاکستان آئے قطری شاہی خاندان پر حملہ، فائرنگ

datetime 20  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد،کوئٹہ(آن لائن)پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں تلور کا شکار کرنے والے قطری شاہی خاندان کے قافلے پر فائرنگ کی گئی ہے جس سے ایک گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔کوئٹہ میں ایف سی کے ترجمان خان واسع نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ واقعہ پیر کی شب پنجگور کے علاقے کچک میں پیش آیا۔حکام کے مطابق صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں نایاب پرندے تلور کے شکار کے لیے قطری شہزادے آئے ہوئے ہیں۔ ان شکاریوں میں قطر کے شہزادے شیخ سیف بن زید النہیان بھی شامل ہیں۔ایف سی کے ترجمان نے بتایا کہ کچک میں 30 سے 35 گاڑیوں کا قافلہ گزر رہا تھا جب ان پر فائرنگ کی گئی۔’فائرنگ کے نتیجے میں ایک گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا۔
قافلے کو سکیورٹی دینے والے ایف سی اور لیویز کے اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی جس کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے۔سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔واضح رہے کہ پنجگور گوادر سے 400 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔دوسری جانب پیر کے روز صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں نایاب پرندے تلور کی شکار کے لیے قطری شاہی خاندان کو مختلف علاقے الاٹ کرنے کے خلاف تحریک انصاف نے ضلع کچھی اورکوئٹہ میں احتجاجی مظاہرے کیے۔ہمارے نامہ نگار محمد کاظم نے بتایا کہ اس وقت جن اضلاع میں قطری شہزادوں کو نایاب پرندے تلور کے شکار کے لیے علاقے دیے گئے ہیں ان میں ضلع کچھی بھی شامل ہے۔تحریک انصاف بلوچستان کے سربراہ سردار یارمحمد رند کا تعلق اسی ضلع سے ہے۔
اس ضلع میں قطری شہزادوں کو شکار کی اجازت دینے کے خلاف ضلع کے علاقے شوران میں احتجاجی دھرنا دیا گیا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس سے قبل قطر کے شاہی خاندان کے افراد نے گذشتہ دنوں پنجاب کے ضلع بھکر کے علاقے میں تلور کا شکار کھیلا تھا جس پر وہاں کے مقامی چھوٹے کسانوں نے احتجاج بھی کیا۔کسانوں کا موقف تھا کہ سال بھر ان کے علاقے میں ایک ہی فصل ہوتی ہے اور تلور کے شکار کے دوران شکاری ان کی چنے کی فصل برباد کر دیتے جس کی وجہ سے وہ پریشان ہیں۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا میں تلور کے شکار پر پابندی کے بعد صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کی درخواست کے باوجود قطری شہزادوں کو اس نایاب پرندے کے شکار کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔تحریک انصاف کے صوبائی رہنما اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے ان سے درخواست کی گئی تھی کہ کچھ عرصہ کیلیے تلور کے شکار پر پابندی ہٹائی جائے لیکن حکومت نے اس نایاب پرندے کی نسل کو بچانے کی خاطر یہ درخواست مسترد کر دی۔

موضوعات:



کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…