لاہور (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ 2نومبر کو تحر یک انصاف کا سمندر تو دور کی بات ’’گندہ نالا ‘‘بھی نہیں آیا ‘اپوزیشن وزیر اعظم کی ’’نمازیاں ‘‘ماننے کیلئے تیار نہیں وہ پانامہ لیکس پر وزیر اعظم کا کمیشن تسلیم کرتے ؟اصل میں اپوزیشن ملک سے کر پشن کا خاتمہ یا احتساب نہیں وزیر اعظم کو ہٹانا اور (ن) لیگ کے اقتدار کا خاتمہ چاہتے ہیں ‘عمران خان اور طاہر القادری کو کسی نہ کسی ’’سیکرٹر یٹ ‘‘سے کوئی نہ کوئی ہدایت ضرور ملتی ہے جسکے بعد وہ سڑکوں پر آتے ہیں وہ اصل میں سی پیک منصوبے کو ناکام بنانا چاہتے ہیں ‘جو عمران خان صاد ق خان کے مقابلے میں اپنی یہودی سالے کو سپورٹ کر سکتے ہیں اس سے کوئی بھی توقع کی جاسکتی ہے ۔
اتوار کے روز اپنے ایک ٹی وی انٹر ویو میں مشاہد اللہ خان نے کہا کہ تحر یک انصاف سمیت اپوزیشن کی دیگر جماعتیں پانامہ لیکس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سے ملک میں اسکی تحقیقات نہیں بلکہ انتشار ہی چاہتی رہی ہے اور وزیر اعظم نوازشر یف مکمل طور پرآزاد تحقیقات کیلئے تیار ہوئے مگر اپوزیشن وزیر اعظم کی ’’نمازیاں ‘‘ماننے کیلئے تیار نہیں وہ پانامہ لیکس پر وزیر اعظم کا کمیشن تسلیم کرتے ؟۔ انہوں نے کہا کہ اصل میں غیر ملکی ایجنڈے کے تحت کام کر نیوالی تحر یک انصاف اور طاہر القادری جیسے لوگ ملک میں انتشار اور فساد پیدا کر نا چاہتے ہیں اور میں نے 2014میں بھی کہا اب بھی کہتاہوں عمران خان اور طاہر القادری کو کسی نہ کسی ’’سیکرٹر یٹ ‘‘سے کوئی نہ کوئی ہدایت ملتی ہے جسکے بعد وہ سڑکوں پر آتے ہیں وہ اصل میں سی پیک منصوبے کو ناکام بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں کوئی مک مکاؤ ہوتا ہے اور نہ ہی پیپلزپارٹی کے ساتھ کسی قسم کا کوئی مک مکاؤ کیا ہے تحر یک انصاف ملک میں ماحول کو گر م رکھنا چاہتی ہے پہلے دھاندلی کاشور مچاتے رہے اب کر پشن کی بات کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عشرت العباد کوشاید اسی وجہ سے گور نر رہے کہ یہاں اردو بولنے والوں کوانکا حق دیا جائے مگر اب اردو بولنے والوں کی جماعتوں نے بھی انکو مستر دکر دیا ہے اس لیے انکو گور نر کے عہدے پر رکھنے کا کوئی جواز نہیں رہا ۔ ایک سوال کے جواب میں عشر ت العباد 14سال گور نر رہے انکو دہشت گردوں کی آخری نشانہ کیسے کہاں جاسکتا ہے ۔