ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

پاکستانی امریکی انتخابات میں بھی آمنے سامنے, پی ٹی آئی اور ن لیگ میں کیا ہوتا رہا ؟حیران کن تفصیلات سامنے آگئیں 

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آئی این پی )امریکی صدارتی انتخابات کے دوران پاکستانی جھلک دیکھنے کو نظر آئی ، وائٹ ہاؤ س پر اقتدار قائم کرنے کی جنگ جیسے مسلم لیگ نواز اور پی ٹی آئی کے درمیان ہو رہی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عمران خان کی طرح ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق رکن شکایت کرتے نظر آئے کہ وہ کسی کی بات نہیں سنتے، چاہے اس میں ان کا خود ہی کا نقصان کیوں نہ ہو رہا ہو۔بالکل جس طرح جب عدالتیں عمران خان کے حق میں بات کرتی ہیں تو وہ ان کی تعریف کرتے ہیں اور جب فیصلہ پسند نہ آئے تو انگلیاں اٹھاتے ہیں اسی طرح کا رشتہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ایف بی آئی کے درمیان نظر آیا۔ہلیری کی ای میل کی تحقیقات کا اعلان ہوا تو وہ ایف بی آئی کے چیف کے قصیدے پڑنے لگے اور اب جب ہلیری کو ایک مرتبہ پھر بے قصور قرار دیا گیا تو ڈونلڈ ٹرمپ نے پرانا راگ پھر سے الاپنا شروع کر دیا ہے کہ یہ نظام ہی بدعنوان ہے۔ٹرمپ کے حامی کسی سروے، منطق یا حقائق کو تب تک سچ نہیں مانتے جب تک وہ ان کی مرضی کے مطابق نہ ہوں۔ڈونلڈ ٹرمپ کوبھی لبرل امریکہ کی سیاسی بلوغت پر دھبہ بتا رہے ہیں۔تو دوسری طرف ہلیری کلنٹن کی مالی حیثیت وزیر اعظم نواز شریف کی طرح متنازع رہی۔ متعدد امریکی کلنٹن خاندان کے اثاثوں کو اسی شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جس طرح پاکستانی وزیر اعظم کے خاندان کے اثاثوں کو۔کسی حد تک امریکی عوام کے لیے یہ ماننا مشکل ہے کہ سیکریٹری آف سٹیٹ کے طور پر کام کرنے والی ہلیری کلنٹن نے اپنا سرکاری عہدہ کلنٹن فانڈیشن کے فائدے کے لیے استعمال نہیں کیا ہو گا۔ووٹنگ سے صرف ایک ہفتے پہلے ایف بی آئی کی جانب سے ای میلز کی تحقیقات دوبارہ کرنے کے بیان کے بعد جب متعدد سرویز میں ہلیری کی برتری کو دہچکہ پہنچا تو وہ غصے پر قابو نہ پا سکیں۔انھوں نے فورا ایف بی آئی پر سیاسی مداخلت کا الزام لگایا جسے بیشتر ماہرین نے نامناسب بیان قرار دیا۔بیشتر کے خیال میں کلنٹن کے ردعمل نے ریاستی اداروں پر انگلی اٹھانے کا موقع فراہم کر دیا ہے، اور جیت کی صورت میں یہ سوال بہی اٹہایا جا رہا ہے کہ آخر کلنٹن اور ایف بی آئی کے چیف مستبقل میں کیسے مل کر کام کریں گے۔40 فیصد امریکی پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں ۔ انتخابات کا نتیجہ تو بس اب آیا ہی چاہتا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا امریکی سیاست اور جمہوریت پستی کی اس گہرائیوں سے نکل پائے گی جہاں اس انتخابی مہم نے اسے دھکیل دیا ہے؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…