پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر عنایت اللہ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی کاوشوں اور کرپشن فری پالیسیوں کے نتیجے میں صوبے کی 77تحصیل میونسپل کمیٹیوں کی آمدن میں ڈیڑھ ارب روپے کااضافہ ہوا ہے، آمدنی ڈیڑھ ارب سے بڑھ کر تین ارب روپے ہو چکی ہے جبکہ 2018تک یہ آمدنی 5ارب روپے تک بڑھا دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز پشاور میں ٹی ایم ایز کی کارکردگی کے جائزہ کے سلسلے میں ایک اجلاس میں کیا۔اس موقع پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ جمال الدین شاہ،سیکرٹری ایل سی بی خضر حیات اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ محکمے میں کرپشن کے خاتمے کیلئے کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف84سے زائد انکوائریاں کرائی گئیں۔ 35افسران کو معطل،23کو چارج شیٹ، پانچ کو شوکاز ،تین افسران سے ریکوری ، دس افسران کے انکریمنٹ روک دئیے گئے اور دس کو وارننگ جاری کی گئی جبکہ گریڈ19کے تین افسران کو برطرف کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ محکمے میں ترقیوں کے عمل کو تیز تر کیا گیااور کئی افسران کو ترقیاں دی گئیں جبکہ محکمے کیلئے ایک موثر سروس سٹرکچر بھی بنایا گیا۔انہوں نے مزید کہاکہ نان پی یو جی ایف سٹاف کو پی یو جی ایف سٹاف میں ضم کرنے کیلئے رولز بھی بنائے گئے ہیں۔