اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) موٹروے پر حکومت کی جانب سے چپ چاپ چند ماہ کے دوران ٹول ٹیکس میں کئی گنا اضافہ کر دیا گیا ہے جس پر عوامی حلقوں کے ساتھ ساتھ حکومتی شخصیات بھی حیران ہیں۔
تفصیلات کے مطابق موٹروے پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے زیر انتظام لاہور اسلام آباد سیکشن ایم ٹو پر ٹال ٹیکس میں گزشتہ چار ماہ کے دوران کئی گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سینیٹر کامل علہ آغا نے یہ معاملہ سینیٹ میں اٹھاتے ہوئے کہا کہ عوامی حلقوں میں اس بات کو لے کر شدید تشویش پائی جاتی ہے جبکہ دونوں متعلقہ ادارے اس سلسلہ میں کوئی ذمہ داری لینے سے انکاری ہیں ۔انہوں نے ببتایاکہ چار ماہ قبل جو گاڑی 280 روپے ٹول ٹیکس دے رہی تھی اسے اب 540 روپے ٹول ٹیکس دینا پڑ رہا ہے اور اس سلسلے میں کوئی بھی باقاعدہ نوٹیفیکیشن تک جاری نہیں کیا گیا۔
جبکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور ایف ڈبلیو او کی جانب سے اس کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالنے کا سلسلہ جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی اس معاملے کو لے کر کافی لے دے کی جارہی ہے مگر حکومتی متعلقہ شخصیات کا تاحال موقف ساننے نہیں آ سکا۔