ہفتہ‬‮ ، 01 مارچ‬‮ 2025 

9واں این ایف سی ایوارڈ ،بڑا فیصلہ کرلیاگیا

datetime 6  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)9 ویں مالیاتی کمیشن ایوارڈ پر ورکنگ گروپس کی سفارشات پر مشاورت کیلئے بلائے گئے اجلاس میں صوبوں نے 9واں این ایف سی ایوارڈ نئی مردم شماری کے بغیر ہی لانے پر اتفاق رائے کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وفاق بھی اپنے حصے کا کام مکمل کر کے ایوارڈ کے اجراء کیلئے عملی اقدام کرے ،صوبائی ٹیکس صوبوں کو ہی وصول کرنے چاہئیں اور وفاق کی طرف سے ٹیکس وصولی کی بات مناسب نہیں ،اجلاس میں وفاق سے گورننس اینڈ سبسڈیز پر تحقیقاتی رپورٹ جلد صوبوں کے حوالے کرنے اور اس کی تحقیقاتی رپورٹ پر فوری طور پر اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔ ورکنگ گروپس کی سفارشات پر مشاورت کیلئے بلایا گیا دو روزہ اجلاس لاہور میں اختتام پذیر ہو گیا ۔وزیر خزانہ پنجاب ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے این ایف سی سیکرٹریٹ کے سربراہ ووفاقی جوائنٹ سیکرٹری خزانہ سید انور الحسن بخاری ،وزیرخزانہ خیبر پختوانخواہ مظفر سیدایڈووکیٹ ،بلوچستان کے پرائیویٹ ممبر ڈاکٹر قیصر بنگالی ،سندھ کے سیکرٹری خزانہ حسن نقوی سمیت دیگر کے ہمراہ سول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کی ۔ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ دو روزہ اجلاس انتہائی خوشگوار ماحول میں ہواجس میں اتفاق رائے سے پیشرفت کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں میں اتفاق ہوا ہے کہ صوبائی ٹیکس صوبوں کو ہی وصول کرنے چاہئیں اور وفاق کی طرف سے ٹیکس وصولی کی بات مناسب نہیں۔ سیلز ٹیکس کا دائرہ کار وسیع کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبو ں اور وفاق کے اختیارات کی واضح تقسیم ضروری ہے تاکہ ڈبل ٹیکسیشن جیسے مسائل سے بچا جا سکے ، اس حوالے سے متفقہ تجاویز کے مطابق صوبے اپنے اپنے ورکنگ گروپس کی رپورٹس کو حتمی شکل دے کر30 ستمبر تک وفاقی حکومت کو جمع کروا دیں گے۔ وفاق کو جمع کر وائی جانے والی دستاویز میں تمام صوبوں کی سفارشات شامل کی جائیں گی جبکہ جہاں اتفاق نہیں ہو سکا انہیں بھی رپورٹس کا حصہ بنایا جائے گا۔ خیبر پختوانخواہ کے وزیر خزانہ سید مظفرصید نے کہا کہ ورکنگ گروپس کے اجلاس میں کسی قسم کے اختلافات نہیں ہوئے ۔ورکنگ گروپس اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے چکے ہیں۔ وفاق جلد سے جلد این ایف سی کی میٹنگ بلائے اور دسمبر میں ہی نئے این ایف سی کا اعلان کر دیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب کی فراخدلی اور مہمان نوازی پرمشکور ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کی سالمیت کی خاطر جمہوریت کے تسلسل سے کام کرنے کیلئے ہم سب ایک پیج پر ہوں تاکہ ملک میں امن قائم ہو ۔ورکنگ گروپس کے اجلاس سے 9ویں این ایف سی کا اتفائق رائے سے اجراء کا راستہ ہموار ہوگا۔ بلوچستان کے پرائیویٹ ممبر ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ ورکنگ گروپ کی میٹنگ بہت مفید تھی اس میں ہم نے اپنے مطالبات جواز کے ساتھ پیش کئے ۔ جس طرح ساتواں این ایف سی خوش اسلوبی سے منظور ہوا ہمیں امید ہے کہ 9واں این ایف سی بھی اتفاق رائے سے منظور کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ میں وفاق نے صوبوں کو زیادہ وسائل دئیے لیکن 18ویں ترامیم کے بعد وفاق کی 17وزارتیں ختم ہونے کے بعد یہ محکمے صوبوں کو ملے اور اس طرح صوبوں کو وفاق سے جو اضافی وسائل ملے تھے ان کا زیادہ تر حصہ ان محکموں کو تنخواہیں دینے میں خرچ ہو گیا ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح ساتویں این ایف سی کے لئے پانچ ماہ مذاکرات ہوئے اور کوئی بد مزگی نہیں ہوئی ، کسی نے کسی کو آنکھیں نہیں دکھائیں اور کسی پر الزام نہیں لگایا اسی طرح ہم 9ویں این ایف سی ایوارڈ کے لئے بھی جمہوری انداز میں مل کر فیصلے کریں گے اور اس کی شروعات ایسے ہی ہوئی ہیں۔ خیبر پختوانخواہ کے پرائیویٹ ممبر پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا کہ 9ویں این ایف سی ایوارڈ کے لئے ورکنگ گروپس نے اپنی سفارشات تقریباً مکمل کر لی ہیں اور انہیں حتمی شکل دینا باقی ہے ۔ اب تک معاملات بہت حد تک اتفاق رائے سے طے پا ئے ہیں جہاں جزوی اختلافات ہیں انہیں بھی مذاکرات اور اتفاق رائے سے حل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ وفاق 9ویں این ایف سی ایوارڈ کے اجراء کے لئے کام کا آغاز کرے اور اس کے لئے وفاق کے ذمے گرانٹس اینڈ سبسڈیز کی تحقیق کا جو کام ہے اس پر پیشرفت کرے کیونکہ اجلاس میں وفاق نے اپنی رپورٹ پیش نہیں کی ۔ وفاق اس پر جلد کام کر کے اس کی رپورٹ صوبوں کے حوالے کرے او ر اپنے گروپ کا اجلاس بھی بلائے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ این ایف سی کاجائزہ اجلاس بھی اپنے مقررہ وقت کے مطابق ہر تین ماہ بعد ہونا چاہیے لیکن ایسا نہیں ہو سکا ، مطالبہ ہے کہ اس اجلاس اورچھ مہینوں بعد وفاقی اور صوبوں کے وزرائے خزانہ کے اجلاس کو معمول کا حصہ بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کی طرح 9ویں این ایف سی ایوارڈ میں بھی صوبوں میں ہم آہنگی ہو گی ۔سندھ کے سیکرٹری خزانہ حسن نقوی نے کہا کہ چاروں صوبوں نے بہت سی تجاویز اتفاق رائے سے مرتب کی ہیں جنہیں وفاقی حکومت کو ارسال کردیا جائے گا۔ وفاقی حکومت کے نمائندے اور این ایف سی سیکرٹریٹ کے سربراہ وفاقی جوائنٹ سیکرٹری خزانہ سید انور الحسن بخاری نے کہا کہ وفاق کے ذمے رپورٹ کو اس ماہ سر کولیٹ کر دیا جائے گا اور اس کے بعد حتمی میٹنگ بلا ئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ورکنگ گروپس کے اجلاس میں ہم آہنگی نے فروغ پایا ہے ۔مردم شماری کے بغیر این ایف سی ایوارڈ کے اجراء بارے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ یہ درست ہے کہ وسائل کی ایلو کیشن کیلئے مردم شماری ضروری ہے اور اس حوالے سے مشترکہ مفادات کونسل میں بھی بات کی گئی ہے ۔ مردم شماری کیلئے افراد قوت جس میں آرمی سر فہرست ہے اس کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہوا ۔لیکن این ایف سی ایوارڈ ہے صوبوں کے لئے لائف لائن ہے ،کچھ صوبوں کے 80سے 90فیصد کے قریب اخراجات وفاق سے حاصل ہونے والے وسائل سے پور ے ہوتے ہیں اس لئے اس میں تاخیر نہیں ہو سکتی اور اس کے بغیر پیشرفت کرنا ہو گی ۔ انہوں نے این ایف سی ایوارڈ کے اجراء میں تاخیر کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ بجٹ بنانے ، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی لیکن امید ہے کہ اس سال کے اختتام سے پہلے اسے حتمی شکل دیدی جائے ۔ انہوں نے بلوچستان کی مالی صورتحال بہتر ہونے پر ساتویں این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب کے حصے سے دئیے گئے 2فیصد واپس لینے بار ے سوال کے جواب میں کہا کہ اس حوالے ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی تاہم آئندہ ہونے والے اجلاسوں میں اس بارے غور کیا جا سکتا ہے ۔پریس بریفنگ سے قبل این ایف سی کے تیسرے ورکنگ گروپ نے جس کی قیادت خیبر پختونخواہ کے سپرد تھی، تمام ممبرز کی موجودگی میں اپنی رپورٹ پیش کی جس میں وفاق اور صوبوں کے آئندہ پانچ سال میں اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا تھا جس تمام صوبوں نے مشترکہ طور پر یہ رائے دی کہ اخراجات کا تخمینہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو منتقل ہونے والی ذمہ داریوں کے تناظر میں لگایا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نارمل ملک


حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…