ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

برطانوی شاہی فوج نے اپنے افسران کی ٹریننگ کیلئےپاک فوج کے افسر کی خدمات حاصل کر لیں نام جان کر آپ فخر کریں گے

datetime 3  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان فوج کو ایک اور بڑا اعزاز حاصل ہو گیا۔ پاکستان آرمی کے میجر عقبہ حدید ملک برطانیہ کی مشہور زمانہ سینڈ ہرسٹ ملٹری اکیڈمی میں برطانوی فوجی افسران کو ٹریننگ دینے والے نہ صرف پہلے پاکستانی فوجی افسر بن گئے ہیں بلکہ وہ 1741 میں قائم ہونے والی اس اکیڈمی کے پہلے مسلمان ٹرینر بھی بن گئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے ٹرینر میجر عقبہ حدید کی خدمات کو برطانیہ کی سینڈ ہرسٹ اکیڈمی کے لئے حاصل کیا گیا ہے جہاں وہ برطانوی فوجی افسران کو ٹریننگ دیں گے ۔ اس طرح وہ پہلے مسلمان ٹرینر ہیں جو ڈھائی سو برس پرانی دنیا کی اس بہترین ملٹری اکیڈمی میں بطور ٹرینر خدمات انجام دیں گے۔میجر عقبہ حدید نے اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ برطانیہ کے لئے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے کہ ایک مسلمان افسر ان کو ٹریننگ دے رہا ہے اور یہ پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحتیوں کا اعتراف ہے کہ برطانوی فوجی افسران کی ٹریننگ کے لئے پاک فوج کے ٹرینر کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
میجر عقبہ حدید نے مزید کہا کہ یہ پاک فوج کی بہت بڑی قربانی ہے کہ وہ اپنے ٹرینرز کو پاکستان سے باہر کسی دوسرے ملک کی فوج کو ٹریننگ دینے کے لیے بھیج رہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے لئے یہ بات بے حد خوش کن امر ہے کہ ایک ایسی فوج کا افسر جس نے اپنے ملک میں خانہ جنگی جیسے حالات میں کامیابی سے ملک دشمن قوتوں کے قدم اکھاڑے ہیں ایسی فوج کو ٹریننگ دے گا جو دو ممالک میں اس طرح کی صورتحال کا مقابلہ کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے ۔ لہذا یہ امر برطانیہ کے لئے باعث فخر ہے کہ ان کی فوج کو پاکستانی فوج کا ٹرینر ٹریننگ دے رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کے سوالات کے جواب میں وہ اکثر کہتے ہیں کہ برطانوی اکیڈمی کے افسران کو اس بات پر فخر ہونا چاہئے کہ ان کی ٹریننگ ایک مسلمان اور پاکستانی افسر کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈی جی لیفٹنٹ جنرل عاصم باجوہ نے کہا تھا کہ ہمیں یہ کہا جاتا ہے کہ ہم صرف ترقی یافتہ ممالک کی افواج سے سیکھتے ہیں جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں۔ بہت سی چیزیں اور قابلیت ایسی ہوتی ہے کہ غیر ملکی افواج بھی ہم سے بہت کچھ سیکھتی ہے۔
جنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ غیر ملکی فوج بہت سی ایسی چیزیں ہم سے سیکھنا چاہتی ہے جو انہیں نہیں آتیں یا انہیں اس کے بارے میں معلوم نہیں، اس بات کا ایک ثبوت یہ ہے کہ برطانوی فوج کے آفیسرز اور کیڈٹس بڑی تعداد میں پاکستان میں ٹریننگ حاصل کرنے کیلئے آتے ہیں۔ برطانوی فوجی کچھ سیکھتے ہیں تو وہ آتے ہیں۔ اگر وہ ہم سے کچھ نہ سیکھتے ہوں تو برطانیہ والے اپنے افسران کو ہمارے پاس کیوں بھیجیں گے؟ جنرل عاصم باوجوہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے سیمینارز، فورمز اور ورکشاپ میں ہمارے پاس دنیا کی مختلف افواج کے لوگ سیکھنے کیلئے آتے ہیں اور وہ ہم سے سیکھنا چاہتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…