اسلام آباد (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ رکن قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف ریفرنس سے ملک میں عدم استحکام پید ا ہوسکتا ہے ٗ نیشنل ایکشن پلان پر عمل ہو رہا ہے ٗ سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا گیا تو نقصان ہوگا منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے ہے وہ مقبوضہ کشمیر کے اندر ریاستی دہشت گردی کا ارتکاب کر رہا ہے ٗ بھارتی وزیراعظم کے پاکستان کے اندر مداخلت اور دہشت گردی کے واقعات کا اعتراف کرچکے ہیں انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین ملک میں چالیس سالوں سے قیام پذیر ہیں ان کی واپسی کے حوالے سے قوانین موجود ہیں تاہم ان کو جلدی میں واپس بھیجنا درست نہیں ہے۔ مہاجرین کو اس طرح بھیجنا چاہئے کہ وہ افغانستان جا کر پاکستان کے سفیر بنیں‘ اگر جلدی کی گئی تو اس سے نقصان ہوگا ۔ افغان مہاجرین خود نہیں آئے انہیں بین الاقوامی برادری کے تعاون سے لایا گیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف ریفرنس سے ملک میں عدم استحکام پید ا ہوسکتا ہے یہ سنجیدہ طرز عمل نہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل ہو رہا ہے اگر اس کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا گیا تو نقصان ہوگا۔ اگر امن و امان اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے استعمال کیا گیا تو معاون ثابت ہوگا ۔