اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی پولیس کے سینئرآفیسر،اے آئی جی آپریشنز عاشرحمیداپنی رہائش گاہ پولیس لائنزہیڈکوارٹرمیں پراسرارطورپر مردہ حالت میں پائے گئے،ا ن کی نعش خون میں لت پت تھی ، ابتدائی طورپر پولیس واقعہ کو طبی موت قراردے رہی ہے ،تاہم اصل حقائق پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آسکیں گے ،واقعہ کی اطلاع پر سینئرپولیس افسران سمیت متعلقہ تھانہ سبزی منڈی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔معلوم ہواہے کہ پولیس آفیسرعاشرحمیدکی خدمات گزشتہ سال اکتوبرمیں وفاقی پولیس کے حوالے کی گئی تھیں۔عاشرحمیدبطوراے آئی جی آپریشنزاوراسٹیبلشمنٹ فرائض سرانجام دے رہے تھے۔وفاقی دارالحکومت میں تبادلے کے بعدوہ پہلے ایم این اے ہاسٹل کے کمرہ نمبرچھبیس میں مقیم رہے جس کے بعدانہیں بھی دوسرے پی ایس پی افسران کی طرح پولیس لائنزہیڈکوارٹرمیں واقع آفیسرمیس میں لگثرری رومز میں رہائش ملی۔پولیس ذرائع کاکہناہے کہ عاشرحمیدہرجمعہ کو اپنی فیملی کے پاس لاہورجایاکرتے تھے۔تاہم 22جولائی کووہ مردہ حالت میں اپنے کمرے میں پائے گئے۔پولیس ذرائع کاکہناہے کہ ان کے منہ اورناک سے خون بہہ رہاتھا۔ابتدائی طورپر پولیس واقعہ کو طبی موت قراردے رہی ہے۔تاہم اصل حقائق پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آسکیں گے۔پولیس ذرائع کاکہناہے کہ عاشرحمیدکچھ فیملی اوردفتری معاملات میں الجھے ہوئے تھے۔چند ماہ قبل ان کاسگابھائی اچانک حرکت قلب بند ہوجانے پر انتقال کرگئے تھے۔بھائی کی موت پر وہ انتہائی رنجیدہ تھے۔تاہم یہ بھی بتایاجارہاہے کہ حال ہی میں آئی جی اسلام آبادطارق مسعودیاسین نے ان کاتبادلہ کوئٹہ کردیاتھالیکن وہ چارج چھوڑنے تیارنہ تھے جس کی وجہ سے بھی وہ ذہنی تناؤکاشکارتھے۔واضح رہے کہ وفاقی پولیس میں اپنی خدمات سرانجام دینے سے قبل عاشرحمیدفیصل آباد ریجن میں انوسٹی گیشن برانچ میں بطورایس ایس پی رہ چکے ہیں جہاں سے انہیں جولائی 2012ء میں پنجاب انوسٹی گیشن برانچ میں بطورایس ایس پی لگادیاگیاتھاجس کے بعدان کا تبادلہ وفاقی حکومت کے سپردکیاگیا۔معلوم ہواہے کہ پولیس لائنزہیڈکوارٹرمیں پرانے وقتوں میں بنے دس لگڑری رومزہیں جہاں بغیرفیملی پولیس افسران رہتے ہیں۔جبکہ نئے تعمیرشدہ آٹھ بنگلے فیملی کے ہمراہ رہنے کے لئے مختص ہیں۔اے آئی جی عاشرحمیدلگڑری رومزمیں اکیلے رہائش پذیرتھے۔