اسلام آباد(نیوزڈیسک)میگا منصوبوں میں کرپشن ،عمران خان نے بڑی مثال پیش کردی،حکومت مشکل میں،اگر واقعتاً 3برس قبل قائم ہونیوالی کمپنی کو 70فیصد ٹھیکے دیئے گئے ہیں تو بڑا تنازعہ کھڑا ہوسکتاہے۔پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ لاہور کے میگا منصوبوں میں کرپشن ہوئی ہے،ایک کمپنی جسے قائم ہوئے صرف 3 برس ہوئے ہوں اسے 70 فیصد ٹھیکے دینا کہاں تک صحیح ہے۔ احتساب اس وقت ہوگا جب غیر جانبدار ہوگا اور حکمران آزاد نیب کو کبھی چلنے نہیں دیں گے، اسی لئے مک مکا کے تحت حکومت اوراپوزیشن نے چن کراپناچیئرمین نیب بنایا۔ تحریک انصاف نیب اور پی آئی اے سے متعلق کسی بھی قسم کی قانونی ترمیم کی مخالفت کرے گی۔وزیراعلیٰ ہماچل کے بیان کے بعد ورلڈ ٹی 20 میں شرکت کےلئے پاکستان کو ریاست ہماچل پردیش میں ٹی 20 میچ نہیں کھیلنا چاہیے ¾نیب حکومت اور پیپلز پارٹی نے خود بنایا وہی ہضم نہیں ہورہا ہے ¾ دونوں جماعتیں غیرجانبدارنیب کی متحمل نہیں ہوسکتیں ¾مصطفی کمال کی جانب سے ایم کیو ایم پر را سے رقم لینے کے الزامات قومی نوعیت کے ہیں ¾ جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایک وقت تھا جب تمام سیاسی تحریکیں کراچی سے جنم لیتی تھیں، آج بھی کراچی کے لوگ ملک میں سب سے زیادہ پڑھے لکھے ہیں۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں ہزاروں لوگوں کا قتل ہوا، ایم کیو ایم کا قائد لندن میں بیٹھ کرفیصلہ کرتاہے کہ کسے جینا اور کس کو مرناہے۔ ایم کیو ایم کے قائد منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں، مصطفی کمال کی جانب سے ایم کیو ایم پر را سے رقم لینے کے الزامات قومی نوعیت کے ہیں، بھارت میں بھی اگر کسی سیاسی جماعت پر اس طرح کے الزامات لگائے جاتے تو تو وہاں وہ جماعت نہیں چل سکتی تھی، ایم کیو ایم پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کرانا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، اس کے لئے جوڈیشل کمیشن بنایاجائے۔قومی ٹیم کی ورلڈ ٹی 20 کپ میں شکت کے کے لئے بھارت جانے سے متعلق عمران خان نے کہا کہ بھارت میں سیاستدان نفرت پھیلارہے ہیں، پاکستانی ٹیم کے خلاف بھارت میں ایک وزیراعلیٰ نے نفرت انگیز بیان دیا،جس ریاست کا وزیراعلیٰ غیر ذمہ دار ہو وہاں میچ نہیں ہونا چاہئے، اگرٹیم کو سیکیورٹی خدشات ہیں تو کھلاڑیوں کو بھارت نہ بھیجا جائے۔ اگر قومی ٹیم بھارت جائے گی تو وہ بھی جائیں گے۔