والے اراکین میاں محمود الرشید کی سربراہی میں ایوان سے باہر چلے گئے ۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ہدایت پر صوبائی وزراءملک ندیم کامران اور ملک تنویر اسلم پی ٹی آئی کے اراکین کو منانے کے لئے گئے اور انہیں واپس ایوان میں لے آئے ۔ اسی دوران فائزہ ملک نے ایوان میں کورم کی نشاندہی کر دی ۔ اسپیکر نے گنتی کرانے کا حکم دیا اور مطلوبہ تعداد پوری ہونے پر اجلاس کی کارروائی جاری رکھی گئی ۔ ایوان میں ایم پی اے انعام اللہ خان نیازی نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام صوبوںمیں اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ ہو گیا ہے لیکن یہاں ہمارے مطالبے پر غور بھی نہیں کیا جارہا ۔ جناب اسپیکر آپ ہمارے کسٹوڈین ہیں۔ جس پر ایوان کے تمام اراکین کھڑے ہو گئے اور انکی تائید کی ۔ جس پر صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اس کی منظوری دے چکے ہیں اور ممبران کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں بلکہ انہیں دیگر اسمبلیوں کے ممبران کی تنخواہوں کے برابر اکیا جارہا ہے ۔ بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں یہ معاملہ زیر بحث آیا ہے ۔ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈرز کی عدم موجودگی کے باعث یہ معاملہ آگے نہیں بڑھ سکا آج اجلاس میں یہ دونوں آجائیں گے اور یہ معاملہ آگے بڑھ جائے گا۔سپیکر رانا محمد اقبال نے کہا کہ آج ممبران کی تنخواہوں کے بارے میں رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس آج جمعرات صبح دس بجے تک کیلئے ملتوی کر دیاگیا۔