پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

بڈھ بیر فوجی اڈے پرحملے کے بعد مشتبہ افراد کے خلاف کارروائیاں جاری

datetime 19  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان کی طرف سے پہلے بھی یہ کہا جاتا رہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ ملا فضل اللہ اور کئی دیگر دہشت گرد کمانڈر اپنے جنگجوو¿ں کے ساتھ سرحد پار افغانستان میں روپوش ہیں جہاں سے وہ پاکستان میں حملوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔گزشتہ سال دسمبر میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد بھی پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے کابل کا دورہ کیا تھا اور افغان حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ اس حملے کی منصوبہ بندی بھی افغانستان میں ہی کی گئی۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کابل میں ہونے والے حملوں کے بعد افغان حکومت کی طرف سے پاکستان پر یہ کہہ کر تنقید کی گئی تھی کہ دہشت دوں کی پناہ گاہیں اب یہاں موجود ہیں جہاں سے افغان سرزمین پر حملوں کی منصوبہ بندی ہوتی ہے۔رواں سال مئی میں پاکستان اور افغانستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون پر اتفاق کیا تھا جس کے تحت پاکستانی فوج کے انٹیلی جنس ادارے ’آئی ایس آئی‘ اور افغانستان کے خفیہ ادارے ’نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی‘ کے درمیان مفاہمت کی ایک یاداشت پر دستخط کیے گئے۔اس یاداشت پر دستخط کا مقصد یہ تھا کہ دونوں ممالک کے انٹیلی جنس ادارے دہشت گردوں سے متعلق خفیہ معلومات کے تبادلے کے علاوہ اپنی اپنی سرزمین پر عسکریت پسندوں کے خلاف مربوط کارروائیوں کے لیے بھی تعاون کریں گے۔ لیکن عملی طور پر اس بارے میں کوئی زیادہ پیش رفت نہیں ہو سکی۔



کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…