جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

بڈھ بیر فوجی اڈے پرحملے کے بعد مشتبہ افراد کے خلاف کارروائیاں جاری

datetime 19  ستمبر‬‮  2015 |

پاکستان کی طرف سے پہلے بھی یہ کہا جاتا رہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ ملا فضل اللہ اور کئی دیگر دہشت گرد کمانڈر اپنے جنگجوو¿ں کے ساتھ سرحد پار افغانستان میں روپوش ہیں جہاں سے وہ پاکستان میں حملوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔گزشتہ سال دسمبر میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد بھی پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے کابل کا دورہ کیا تھا اور افغان حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ اس حملے کی منصوبہ بندی بھی افغانستان میں ہی کی گئی۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کابل میں ہونے والے حملوں کے بعد افغان حکومت کی طرف سے پاکستان پر یہ کہہ کر تنقید کی گئی تھی کہ دہشت دوں کی پناہ گاہیں اب یہاں موجود ہیں جہاں سے افغان سرزمین پر حملوں کی منصوبہ بندی ہوتی ہے۔رواں سال مئی میں پاکستان اور افغانستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون پر اتفاق کیا تھا جس کے تحت پاکستانی فوج کے انٹیلی جنس ادارے ’آئی ایس آئی‘ اور افغانستان کے خفیہ ادارے ’نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی‘ کے درمیان مفاہمت کی ایک یاداشت پر دستخط کیے گئے۔اس یاداشت پر دستخط کا مقصد یہ تھا کہ دونوں ممالک کے انٹیلی جنس ادارے دہشت گردوں سے متعلق خفیہ معلومات کے تبادلے کے علاوہ اپنی اپنی سرزمین پر عسکریت پسندوں کے خلاف مربوط کارروائیوں کے لیے بھی تعاون کریں گے۔ لیکن عملی طور پر اس بارے میں کوئی زیادہ پیش رفت نہیں ہو سکی۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…