اسلام آباد(نیوزڈیسک) فیسوں میں بلاجواز اضافے پر والدین کی شکایات کے بعد انکوائری شروع ہونے پر بعض بڑے اسکولوں نے مسابقتی کمیشن پاکستان کو معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ وزارت خزانہ کے باوثوق ذرائع نے تصدیق کی کہ مسابقتی کمیشن نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران 123 اسکولوں سے تفصیلی معلومات طلب کی تھیں ان میں سے اعلیٰ اسکولوں کی12 چین مطلوبہ معلومات فراہم نہیں کر رہیں۔ وہ کمیشن کی انکوائری کو نتائج تک پہنچنے میں جان بوجھ کر تاخیر کر رہے ہیں۔ ایک اسکول چین نے مسابقتی کمیشن کو تحقیقات سے روکنے کے لئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا اور موقف اختیار کیا ہے کہ تعلیم صوبائی معاملہ ہے اور وفاقی ادارے کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا لیکن عدالت عالیہ نے حکم امتناع دینے سے انکار کر دیا اس طرح بڑے اسکولوں کی ان کوششوں کو عدالت نے پہلے مرحلے میں ناکام بنا دیاروزنامہ جنگ کے صحافی مہتاب حیدرکی رپورٹ کے مطابق تاہم اس شکست کے باوجود بعض ’’اعلیٰ اسکول‘‘ اب بھی معلومات کی فراہمی کے لئے تیار نہیں حالانکہ انہیں یاد دہانی کے خطوط بھی بھیجے جا چکے ہیں تاہم چند اسکول چین نے مسابقتی کمیشن کو جامع معلومات فراہم کر دی ہیں۔ رابطہ کرنے پر سی سی پی کے اعلیٰ حکام نے بتایا کہ انکوائری اکتوبر کے آخر یا نومبر کے آغاز میں مکمل ہونے کی توقع ہے جس سے معلوم ہو گا کہ آیا کارٹیلائزیشن ثابت ہو سکی یا غلبہ کا غلط استعمال ثابت ہوا۔ اگر یہ شعبہ غلط کاموں کا مرتکب پایا گیا تو شوکاز نوٹس جاری کرنے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔