کہ احتساب کی پکڑ درجہ بدرجہ بڑھتی اور سخت ہوتی ہے جسے آخر کار ان کی گردن کو دبوچنا ہے۔ سندھ احتساب کمیشن کے قیام کا مقصد فقط یہ ہے کہ صوبائی حکومت کسی بھی دوسرے ادارے کی طرف سے احتساب کی کارروائی کے خلاف یہ کہہ کر مزاحمت کرے گا کہ اس کے اپنے گھر کا تیار کردہ احتساب کا نظام موجود ہے اس بناء پر کوئی دُوسرا ادارہ اس کام میں ہاتھ نہ ڈالے۔ ان ہتھکنڈوں سے ان کارروائیوں کو کیونکر روکا جا سکے گا جنہیں اپنی چالبازیوں پر ناز کرنے والے کسی درجہ آہستہ کرانے میں بھی کامیاب نہیں ہو سکے۔ قومی اسمبلی میں سرکاری قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ وفاقی دارالحکومت پہنچ گئے ہیں انہیں ذمہ داری سونپی گئی تھی کہ وہ وزیراعظم نوازشریف کے لئے مشکلات پیدا کریں اس کوشش میں ان کی ہنسی چھوٹ گئی اور وہ اُوپر تلے ایسی باتیں کرنے میں مشغول دکھائی دیئے کہ ان کی ذہنی صحت پر شبہ ہونے لگا۔ اے این پی کےسربراہ اسفندیار ولی خان بھارتی فضائوں میں سے ہوتے ہوئے دبئی کے راستے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں وہ کے پی کے میں ایزی لوڈ حکومت کے سرپرست اعلیٰ تھے جس میں ’’حصے داریوں‘‘ کا کام بڑے منصفانہ طور پر ہوتا ہے۔ انہوں نے آتے ہی پاکستان چین اقتصادی راہداری کا سوال اُٹھایا ہے کہ وزیراعظم اس بارے میں اپنے وعدے کو یاد رکھیں، اسفندیار کی سیاسی حیثیت سے علی الرغم وہ راہداری کے بارے میں جب بھی لب کشائی کرتے ہیں تو اہل دانش کو اس منصوبے کے بارے میں بھارت کے انتہاپسند وزیراعظم نریندر مودی کا وہ بیان یاد آ جاتا ہے جس میں اس نے راہداری کے منصوبے کی مزاحمت کا اعلان کیا تھا۔