پشاور(نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف ضلع پشاور سے بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونیوالے ڈسٹرکٹ و ٹاﺅ ن کونسل ممبران نے کرپشن کے الزام میں گرفتار صوبائی وزیر ضیاءاللہ آفریدی کے حق میں مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور اپنے استعفے پارٹی رہنما ﺅں کے ساتھ جمع کرادیے ہیں ۔استعفے دینے والے ممبرن نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سلسلے میں انہیں بارہ اراکین قومی اسمبلی جبکہ سولہ اراکین صوبائی اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔ گزشتہ روز پشاو پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ضلع پشاور کے ٹاﺅن ون کے تمام ڈسٹرکٹ اورٹاﺅن ممبران عرفان سلیم ، شعیب بنگش ، قاسم علی شاہ ، جاوید مغل اور کشور زمان سمیت دیگر کا کہنا تھا کہ صوبائی احتساب کمیشن کی جانب سے مبینہ کرپشن کے الزام میں صوبائی وزیر ضیاءاللہ آفریدی کی گرفتاری اور اسکے ساتھ پارٹی کے صوبائی قائدین کی جانب سے امتیازی سلوک روا رکھنے پر وہ استعفے دینے پر مجبورہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یاسین خلیل سمیت دیگر پارٹی رہنماوں کے ضیا ءاللہ آفریدی کےخلاف بیانات اور ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہے ضیاءاللہ آفریدی کو ایک سازش کے تحت گرفتارکیاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضیاءاللہ آفریدی کو قومی وطن پارٹی کی صوبائی حکومت میں دوبارہ شمولیت پر تحفظات تھے جس کے باعث ان کےخلا ف یہ قدم اٹھا یا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر احتساب کمیشن یقینی طورپر خود مختار او ر آزاد ہے تو وزیراعلی پرویز خٹک کےخلاف نجی ٹی وی چینلز پر کرپشن کے واضح ثبوت سامنے آنے کے باوجود کارروائی کیوں نہیں کی جارہی ۔ان کا کہنا تھا کہ صوبہ کے دیگر اضلاع سے نومنتخب ڈسٹرکٹ اور تحصیل ممبران بھی جلد اپنے استعفے جمع کرادینگے جبکہ اس سلسلے میں مختلف حلقوں سے ہزاروں کارکنوں نے ان کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے پارٹی چیئرمین عمران خان سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ صوبائی وزیر کےخلاف کئے گئے سازش میں ملوث افرادکو بے نقاب کریں۔