ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

بلدیاتی انتخابات میںدھاندلی،خیبرپختونخوا حکومت نے فیصلے کا اعلان کردیا

datetime 9  جون‬‮  2015 |

پشاور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ پرویز خٹک، جماعت اسلامی کے صوبائی رہنماءپروفیسر محمد ابراہیم، قومی وطن پارٹی کے سکندر خان شیرپاﺅ، عوامی جمہوری اتحاد کے شہرام ترکئی، مسلم لیگ(ق) کے انتخابات خان چمکنی، پی ٹی آئی کے فضل خان نے انتخابی بدنظمی کے مسئلے پر تفصیلی اظہار خیال کیا اور اس مسئلے سے پیدا ہونے والی ناخوشگوار صورتحال کو درست کرنے کے ضمن میں اپنی اپنی تجاویزدیں۔ اجلاس نے ان تجاویز کو قبول کرتے ہوئے انہیں کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ کی صورت میں جاری کیا۔ سیاسی جماعتوں کے اجلاس اور بعد ازاں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ تین اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل سہ فریقی اتحاد میں شامل جماعتوں کو چاہیے تھاکہ وہ بلدیاتی انتخابات کے مسئلے پر احتجاج سے پہلے صوبائی حکومت اور دیگر پارٹیوں سے بات چیت کرکے مشترکہ لائحہ عمل سے یہ مسئلہ حل کرنے کی کوشش کرتیں کیونکہ صوبائی حکمران جماعت کو بھی وہی شکایت ہے جو اپوزیشن پارٹیوں کو ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے سیاسی جماعتوں کا ہر فیصلہ کھلے دل سے تسلیم کرنے کی نیت سے کل جماعتی کانفرنس بلائی ہے اور وہ اس کانفرنس کا ہر فیصلہ قبول کریں گے۔ پرویز خٹک نے واضح کیا کہ انتخابات کے دوران پولیس صوبائی حکومت کے اختیار میں نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد تمام سرکاری مشینری الیکشن کمیشن کے اختیار میں چلی جاتی ہے اور ایسی صورتحال میں صوبائی حکومت انتخابی عمل میں کوئی مداخلت نہیں کر سکتی۔ انہوں نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والی سیاسی پارٹیوں کی اکثریت نے کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تمام اضلاع میں پولنگ کے دوران رونما ہونے والے واقعات کی معلومات اور شواہد اکٹھے کئے ہیں جو انتظامی تحقیقاتی کمیٹی میں پیش کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں بھی اپنی اپنی معلومات اور شکایات و شواہد کمیٹی میں پیش کریں جو ایک ہفتے کے اندر تحقیقات شروع کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرحلہ وار انتخابات کےلئے میرا حکم نہیں چلتا بلکہ الیکشن کمیشن کو اتنے بڑے انتخابات کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے تھی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت کسی کو پر امن احتجاج سے ہر گز نہیں روکے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…