بدھ‬‮ ، 25 ستمبر‬‮ 2024 

سپریم کورٹ نے شفقت حسین کے زندہ ہونے یا پھانسی پر چڑھانے کی تفصیلات طلب کرلیں

datetime 9  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ میں مجرم شفقت حسین کی سزائے موت کیخلاف اپیل کی سماعت آج بدھ تک ملتوی کرتے ہوئے درخواست گزار( شفقت حسین )کے زندہ ہونے یا پھانسی پر چڑھانے کی تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔ چیف جسٹس ناصر الملک نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے تو کوئی پھانسی روکنے کا حکم نہیں دیا تھا تو پھر اس کی پھانسی کیسے روک لی گئی ۔ انہوں نے یہ سوال مجرم کے وکیل ڈاکٹر طارق سے کیا تو اس پر فاضل وکیل نے چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کو بتایا کہ انہیں خود اس کے بارے میں معلوم نہیں کہ پھانسی کس نے روکی ہے ۔ ان کو بھی یہ سب اخبارات سے معلوم ہوا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس بارے میں معلوما ت فراہم کر یں کہ مجرم درخواست گزار زندہ ہے یاپھانسی چڑھا دیا گیا ہے اس پر وکیل نے بتایا کہ کیونکہ پھانسی روکنے کی تفصیلات تو سامنےنہیں آسکی مگر 9جون صبح کے وقت اس کی پھانسی تھی اس پر عدالت نے کہا کہ آج بدھ کو بتائیں کہ اس کو پھانسی ہوگی ہے یا زندہ ہے اس کے بعد ہی کوئی سماعت کی جائے گی بعد ازاں عدالت نے سماعت آج بدھ تک ملتوی کردی ۔

مزید پڑھئے:خواتین کو کپڑے دھونے کی ضرورت نہیں ایسی شرٹ تیار ۔۔۔۔۔۔

 

 



کالم



امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان


ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…