اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ میں مجرم شفقت حسین کی سزائے موت کیخلاف اپیل کی سماعت آج بدھ تک ملتوی کرتے ہوئے درخواست گزار( شفقت حسین )کے زندہ ہونے یا پھانسی پر چڑھانے کی تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔ چیف جسٹس ناصر الملک نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے تو کوئی پھانسی روکنے کا حکم نہیں دیا تھا تو پھر اس کی پھانسی کیسے روک لی گئی ۔ انہوں نے یہ سوال مجرم کے وکیل ڈاکٹر طارق سے کیا تو اس پر فاضل وکیل نے چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کو بتایا کہ انہیں خود اس کے بارے میں معلوم نہیں کہ پھانسی کس نے روکی ہے ۔ ان کو بھی یہ سب اخبارات سے معلوم ہوا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس بارے میں معلوما ت فراہم کر یں کہ مجرم درخواست گزار زندہ ہے یاپھانسی چڑھا دیا گیا ہے اس پر وکیل نے بتایا کہ کیونکہ پھانسی روکنے کی تفصیلات تو سامنےنہیں آسکی مگر 9جون صبح کے وقت اس کی پھانسی تھی اس پر عدالت نے کہا کہ آج بدھ کو بتائیں کہ اس کو پھانسی ہوگی ہے یا زندہ ہے اس کے بعد ہی کوئی سماعت کی جائے گی بعد ازاں عدالت نے سماعت آج بدھ تک ملتوی کردی ۔
مزید پڑھئے:خواتین کو کپڑے دھونے کی ضرورت نہیں ایسی شرٹ تیار ۔۔۔۔۔۔