جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بھارتی جارحیت کیخلاف پاک بحریہ نے لڑاکا جہاز پانیوں میں اُتار دیے

datetime 10  مئی‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)دشمن کے مزموم ارادے بھانپتے ہوئے پاکستان نیوی نے اپنے لڑاکا جہاز پانیوں میں اُتار کر انہیں مخصوص مقامات پرپہنچا دیا۔ پاک بحریہ نے کہاکہ وہ کسی بھی مس ایڈوانچر کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔پاکستان نیوی نے کہا کہ بھارتی ائیرکرافٹ کیرئیر اور جہازوں کی مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔

جارحیت پر اُتری بھارتی بحریہ کی جانب سے جہازوں کی تعیناتی قابل فہم ہے مگر بھارت کی موجودہ صلاحیت کے لحاظ سے دیکھا جائے تو اس کا کوئی قابل ذکر اثر نہیں پڑے گا۔اس کے برعکس بھارتی بحریہ کے اثاثے پاکستان کے لیے ایک پُرکشش ہدف ثابت ہوں گے۔برطانوی اخبار کی جانب سے بھارتی بیڑے کی پیش قدمی پر ردعمل میں پاک بحریہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ اُس ناکام بھارتی پراپیگنڈے کا تسلسل ہے جس میں گزشتہ شب مضحکہ خیز دعویٰ کیا گیا تھا کہ کراچی کی بندرگاہ پرحملہ کردیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ میزائلوں کی جس رینج کا دعوی کیا گیا ہے وہ بھی گمراہ کن ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان نیوی نے دشمن کے کسی بھی مس ایڈونچر کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے۔

پاکستان بحریہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارتی نیوی اگر پاکستان کی جانب میلی نگاہ سے بڑھے گی تواسے بحیرہ عرب میں غرق کردیا جائیگا۔اس سے پہلے برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت نے سپر سانک کروز میزائل سے لیس اپنے جنگی جہاز پاکستان کی جانب روانہ کردیے ہیں تاکہ کراچی کی بندرگاہ کو نشانہ بنایا جائے۔دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارت کی جانب سے طیارہ بردار جہاز، ڈیسٹرائیرز، فریگیٹس اور اینٹی آبدوز جہاز روانہ کیے گئے ہیں جو کہ پاکستانی ساحل سے تقریب تین سو سے چار سو ناٹیکل میل کے فاصلے پر ہیں۔

ان میں سے بعض روس کے بنائے گئے براہموس میزائل سے لیس ہیں۔پاک بحریہ کے ترجمان نے کہا کہ جس طرح پاک فضائیہ نے دشمن کو چاروں شانے چت کیا ہے اور وہ اپنے طیاروں کا ملبہ اپنے میڈیا کو دکھانے سے گریز کررہا ہے۔ افواج پاکستان کا دوسرا ونگ پاک بحریہ بھی اپنی صلاحیتیں دکھانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔برطانوی اخبار کی رپورٹ پر سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی بحریہ کا کو کوئی بھی جہاز ابھی اس قدر قریب نہیں کہ پاکستان کو نشانہ بناسکے، تمام شہر اور شپنگ لین محفوظ ہیں۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…