اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ کے قانون پر عمل درآمد کرانے کا حکم دیتے ہوئے وفاق اور چیئرمین سی ڈی اے سے تین ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی ۔ ہفتہ کو اسلام آباد شہر میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی ۔ معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم ،
چیئرمین سی ڈی اے عامر احمد علی اور سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔ دور ان سماعت عدالت نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ کے قانون پر عمل درآمد کرانے کا حکم دیتے ہوئے وفاق اور چیئرمین سی ڈی اے سے تین ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی ۔ عدالت نے تعمیرانی منصوبوں کے لیے ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کی منظوری کے قانون پر عمل درآمد یقینی بنانے کا بھی حکم دیا ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد ریگولیٹر کا دائرہ اختیار صرف 1400 سکوائر میل کے باہر نہیں۔ چیف جسٹس نے ملک امین اسلم سے مکالمہ کیاکہ عدالت کو آپ سے بہت سے توقعات ہیں، آپ کے اقدامات کو عدالت سپورٹ کرتی ہے، پورے کا پورا نیشنل پارک تباہ کر دیا گیا۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ ماحولیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا، یہ آپ کا قصور نہیں، ستر سالوں سے یہی ہوتا آیا ہے، عدالت جو کیس اٹھاتی ہے، نظر آتا ہے کہ 1400 سکوائر میل میں قانون کی حکمرانی نہیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ آپ عدالت کو بتائیں کہ ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ کے قانون کو موثر بنانے میں کیا کردار ادا کر سکتے ہیں؟ ۔ بعد ازاں کیس کی سماعت تین ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی گئی ۔