اسلام آباد(آن لائن) چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑا فیصلہ دے دیا ،عدالت نے اسلام آباد کچہری میں تمام غیرقانونی تعمیرات اور غیر قانونی وکلاء چیمبرز گرانے کا حکم دے دیا ۔عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ عوامی مقامات اور فٹ بال گراونڈ سے تمام غیر قانونی تعمیرات اور
وکلاء چیمبرز گرانے کا حکم دیا ،عدالت نے ایف ایٹ کی رہائشی شہناز بٹ کی تجاوزات کے خلاف درخواست منظور کرلی، سرکاری زمین پر قائم وکلاء چیمبرز غیر قانونی قرار دے دیا،اسلام آباد کے سیکٹر ایف ایٹ میں وکلاء کے سینکڑوں غیر قانونی چیمبرز قائم ہیں، عدالت نے حکم دیا کہ23 مارچ کو فٹبال گرائونڈ میں فٹبال میچ منعقد کیا جائے، میچ کے ذریعے قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کیا جائے ،ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس کی تعمیر بغیر تاخیر کے مکمل کی جائے ،ہر ماہ یکم تاریخ کو حکام پیشرفت رپورٹ رجسٹرار کو جمع کرائیں ،زمینوں پر قبضے کرانے والے سرکاری حکام کی خلاف حکومت کارروائی کرے۔دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکلاء کو عدالتوں کا بائیکاٹ مہنگا پڑنے لگا۔اسلام آباد ہائی کورٹ ہنگامہ آرائی کے بعد وکلاء کی ہڑتال کا معاملے میں وکلا پریشان دکھائی دیتے ہیں کیوں کہ کیسوں میں وکیلوں کی عدم پیشی پر عدالتیں درخواستیں خارج کرنے لگی گئیں۔جسٹس محسن اختر کیانی نے منگل کو
تین مقدمات وکلاء کی عدم پیروی پر خارج کر دیے۔ خارج کیے گئے کیسز میں کورونا ریلیف فنڈ کا آڈٹ کرانے کے لیے دائر درخواست عدم پیروی پر خارج کی گئی، درخواست گزار نے حکومت کو ملنے والے کورونا ریلیف فنڈ کا آڈٹ کرانے کی استدعا کر رکھی تھی۔پراپرٹی سے
متعلقہ کیس میں پٹشنر وکیل کی عدم دستیابی کے باعث خود عدالت میں پیش ہوئے جس پر جسٹس محسن اختر کیانی کا پٹشنر سے استفسار کیا کہ آپ کے وکیل کہاں ہیں۔ پٹشنر نے جواب دیا کہ وکیل ہڑتال پر ہیں اس لیے پیش نہیں ہوئے، عدالت نے پٹشنر کے جواب کے بعد درخواست عدم پیروی پر خارج کردی۔دوسری جانب آئی بی سوسائٹی کے انتخابات چیلنج کرنے کا کیس بھی خارج کردیا گیا، وکیل کی عدم پیروی کے باعث عدالت نے درخواست خارج کردی۔