بیجنگ( آن لائن ) چینی ماہرینِ امراضِ چشم نے ناول کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے 38 افراد کا مطالعہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ ان میں سے 12 کی آنکھیں گلابی تھیں جبکہ ان کے آنسوؤں میں بھی کورونا وائرس موجود تھا۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ آنکھوں کا کسی ظاہری وجہ کے بغیر اچانک گلابی ہوجانا بھی کورونا وائرس کی بیماری ’’کووِڈ 19‘‘ میں مبتلا ہونے کی ایک ممکنہ علامت ہوسکتی ہے،
بشرطیکہ اس مرض کی دیگر علامات بھی موجود ہوں۔واضح رہے کہ آنکھیں گلابی ہوجانے کی کیفیت کو میڈیکل سائنس کی زبان میں ’’کنجکٹیوائٹس‘‘ (conjunctivitis) کہا جاتا ہے جبکہ اس کا عوامی نام ’’آشوبِ چشم‘‘ ہے؛ اور یہ پاکستان میں آنکھوں کی ایک عام بیماری ہے۔ اسی لیے ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر صرف آشوبِ چشم ہو لیکن نزلہ، زکام اور سانس لینے میں دشواری جیسی علامات موجود نہ ہوں تو قوی امکان ہے کہ اس کی وجہ ناول کورونا وائرس نہیں ہوگا۔آن لائن ریسرچ جرنل ’’جاما آپتھیلمولوجی‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس تحقیق میں جن 38 مریضوں کا مطالعہ کیا گیا، وہ سب کے سب چینی صوبے ’’ہوبے‘‘ سے تعلق رکھتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق، ناول کورونا وائرس جہاں نظامِ تنفس پر حملہ آور ہوتا ہے، وہیں یہ آنکھ کی پتلی پر موجود شفاف حفاظتی تہہ ’’کنجنکٹیوا‘‘ (conjunctiva) کو بھی متاثر کرتا ہے جس کی وجہ سے آنکھ کی پتلی کا رنگ بدل کر گلابی ہوجاتا ہے۔تحقیق کاروں نے کہا کہ کورونا وائرس کی فوری اور مؤثر تشخیص میں بے وجہ گلابی آنکھوں کو بھی بطور علامت شامل کرلیا جائے تو اس سے کووِڈ 19 کی بروقت تشخیص کے ساتھ ساتھ مریض کی مناسب دیکھ بھال میں بھی خاصی مدد ملے گی۔علاوہ ازیں، اس تحقیق کی روشنی میں آنکھوں کو ہاتھ لگانے اور رگڑنے میں مزید احتیاط کا مشورہ بھی دیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ وائرس ممکنہ طور پر آنکھوں سے بہنے والے آنسوؤں سے بھی پھیل سکتا ہے