پی ٹی آئی حکومت کی نااہلی کھل کر سامنے آگئی، پشاور بی آر ٹی منصوبے میں سنگین خامیوں کی نشاندہی

11  فروری‬‮  2020

پشاور ( آن لائن )آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بس اسٹیشنوں کے ڈیزائن غیر معیاری ہیں، اندھے موڑ بنائے گئے ہیں جن کی وجہ سے بسوں میں آمنے سامنے ٹکراؤ کا خطرہ ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے نمائندوں نے بھی بی آر ٹی راہداری کے مختلف مقامات پر اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ رفتار برقرار رکھتے ہوئے دو بسوں کیلئے موڑ کی جگہ پر نقل و حرکت ناممکن ہوگی۔

موڑ کیلئے نقائص والے ان مقامات کی وجہ سے گاڑیوں میں ٹکر ہو سکتی ہے جس سے بی آر ٹی سسٹم کی آپریشنل صلاحیت متاثر ہوگی۔ موڑ کیلئے نقائص والے مقامات کی وجہ سے گاڑیوں میں ٹکر ہو سکتی ہے رپورٹ کے مطابق، اے ڈی بی نمائندوں کا کہنا ہے کہ بس اسٹیشنوں پر سیڑھی کی اونچائی زیادہ اور قدم رکھنے کیلئے چوڑائی میں ہم آہنگی نہیں، یہ صورتحال حفاظتی معاملے میں انتہائی خطرناک ہے۔مزید براں، پروجیکٹ میں استعمال کیا جانے والا نرم فولاد (مائلڈ اسٹیل) اور صنعتی فلورنگ بھی قابل قبول نہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختلف اسٹیشنوں پر سینئر سٹیزنز اور معذور افراد کیلئے آسان رسائی کی گنجائش نہیں رکھی گئی۔اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ دنیا بھر میں پیش کی جانے والی سہولتیں جیسا کہ ایلیویٹرز، ریمپ اور سیڑھیاں نامعلوم وجوہات کی بنا پر بی آر ٹی اسٹیشنوں پر فراہم نہیں کی گئیں۔رپورٹ کے مطابق، اے ڈی بی کے نمائندوں نے بتایا کہ سڑک پر بس پر سواری کیلئے بنائی جانے والی منڈیر یا حاشیہ (Kassel Kerb) محفوظ اور آسانی سے سوار ہونے کیلئے ضروری ہے اور اس مقصد کیلئے فٹ پاتھ اور بس کے پلیٹ فارم کے درمیان خلا اور سطح متوازن اور کم ہونا چاہئے۔اے ڈی بی مشن کے مطابق، بی آر ٹی اسٹیشن کے تمام کیسل کرب غیر معیاری ہیں لہٰذا ان کا مقصد فوت ہو جاتا ہے۔

پانی کی نکاسی کے ناقص انتظام کی وجہ سے ہی بارشوں کے موسم میں یونیورسٹی روڈ زیر آب آگئی تھی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈیزائن میں ایک اور سنگین خامی یہ ہے کہ سڑک عبور کرنے، سڑکوں کے اوپر پْل (اوور ہیڈ برج) بنانے، یوٹرن اور پارکنگ جیسی سہولتیں فراہم نہیں کی گئیں۔ اس کا نتیجہ بی آر ٹی سروس میں خلل کے طور پر سامنے آئے گا اور پیدل چلنے والے افراد اور یوٹرن لینے والوں کیلئے مسائل پیدا ہوں گے۔

رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ پانی کی نکاسی کے ناقص انتظام کی وجہ سے ہی بارشوں کے موسم میں یونیورسٹی روڈ زیر آب آگئی تھی۔بی آر ٹی کوریڈور کے تمام بالائی اسٹیشنوں پر نا مکمل / غیر موجود ڈرینیج سسٹم کی نشاندہی کی گئی تھی۔ پروجیکٹ امپلی مینٹیشن یونٹ کے علاوہ، اے ڈی بی نے اس بات کا ذکر بھی کیا تھا کہ بی آر ٹی اسٹیشنوں پر بارش کا پانی جمع کرنے کیلئے بھی کوئی چینل فراہم نہیں کیا گیا۔مزید برآں، اسٹیشن کی چھتیں بھی ہموار نہیں ہیں جس سے یہ دیکھنے میں بھی بھدے لگتے ہیں اور ان میں بارش کا پانی جمع کرنے کا بھی انتظام نہیں۔

رپورٹ کے مطابق، اے ڈی بی کے نمائندوں نے بس اسٹیشنوں کے ڈیزائن کو بھی خراب قرار دیا تھا۔اسٹیشن کے ڈیزائن میں شیشے کا حد سے زیادہ استعمال اندرونی ماحول میں گرمی پیدا کرے گا اسٹیشن کے ڈیزائن میں شیشے کا حد سے زیادہ استعمال اندرونی ماحول میں گرمی پیدا کرے گا جس سے اسٹیشنوں میں اندر کا درجہ حرارت انتہائی حد تک بڑھ جائے گا۔اصل میں بس اسٹیشنوں پر ایسی ٹائلیں لگانے کی بات کی گئی تھی جو چکنی ہوں اور نہ ہی چمکدار لیکن بس ا سٹیشنوں پر سستی اور چکنی پورسلین ٹائلیں لگائی گئی ہیں۔ایشیائی ترقیاتی بینک نے اپنی پیشرفت جائزہ رپورٹ (پروگریس ریویو) میں اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ یہ چکنی اور چمکدار ٹائلیں بزرگ افراد اور بچوں اور ساتھ ہی معذور افراد کیلئے محفوظ نہیں۔

آڈٹ رپورٹ میں پروجیکٹ کے معیار کا بھی ذکر کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ بس اسٹیشن پر اور بی آر ٹی کوریڈور پر سائے کیلئے سستا مواد استعمال کیا گیا ہے، گارڈ ریل / کوریڈور کی اطراف میں نصب جنگلے کا معیار اور ڈیزائن خراب ہے۔اے ڈی بی کی ٹیم نے پی آئی یو / پی ایم سی ایس سی کو احکامات دیے تھے کہ کوریڈور کے باقی حصوں پر ایسی باڑ لگائی جائے جسے کوئی عبور کر سکے اور نہ ہی اسے کاٹا جاسکے کیونکہ جو باڑ لگائی گئی ہے اسے آسانی سے توڑ پھوڑ کا شکار کیا جا سکتا ہے۔ رپورٹ میں غیر معیاری روشن دان بنائے جانے کا بھی ذکر کیا گیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ڈبگری اسٹیجنگ کے مقام پر بنائے گئے کالم کو نقصان پہنچایا جاسکتا ہے جس سے پورا اسٹرکچر ناکام ہو سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…