ڈیووس (این این آئی) امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کا کر دار ادا کر سکتا ہوں جبکہ وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھاتے ہوے کہاہے کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہا ں ہے اور خطے میں امن کیلئے کردارادا کر تے رہیں گے،
افغانستان کے معاملے پر امریکا اور پاکستان ایک صحفے پر ہیں ۔ منگل کو یہاں وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی جس میں خارجہ شاہ محمود قریشی ، وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود، معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز ذوالفقار عباس بخاری اور معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف اور علی جہانگیر صدیقی بھی موجود تھے ۔ دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان ملاقات وفود کے ہمراہ ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے موقع پر سائیڈ لائن پر ہوئی۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ تعلقات ، مسئلہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال ، ایران ، امریکی کشیدگی اور افغانستان میں مفاہمتی عمل سمیت مختلف امور زیر غور آئے ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بگڑتی ہوئی صورتحال سے آگاہ کیا ۔اس موقع پر امریکی صدر ایک بار پھر اپنا موقف دہرایا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کا کر دارادا کر سکتا ہوں ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان خطے میں امن کا خواہا ں ہے اور خطے میں امن کیلئے کردارادا کر تے رہیں گے ۔ ملاقات سے قبل گفتگو میں
وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کو پرمسرت قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ سے دوبارہ ملاقات کرکے خوشی ہوئی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ وزیر اعظم نے امریکی صدر ٹرمپ کیساتھ ملاقات میں افغان امن عمل اور کشمیر کے مسئلے پر بات چیت کا اعلان کیا ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ افغانستان کے معاملے پر امریکا
اور پاکستان ایک صحفے پر ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پاکستانی وزیراعظم کیساتھ دوبارہ ملاقات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان دوست ہیں، ان کیساتھ ملاقات کرکے خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اچھے تعلقات ہیں، کشمیر کی صورتحال پر بات کریں گے جبکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جو کچھ ہو رہا ہے اس کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کا معاملہ بھی اہمیت کا حامل ہے۔