راولپنڈی (آن لائن) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ایس پی رورل طاہر داوڑ کے قتل کی بھر پور مذمت کرتے ہیں،ہم نے ایک بہادر پولیس افسر کو گنوا دیا ،طاہر داوڑ کو اغواء کے بعد افغانستان منتقلی افغان حکومت کا رویہ بہت سے سوالات جنم لیتا ہے جس کا جواب افغان حکام کو دینا ہو گا ،افغان رویے سے لگتا ہے کہ معاملہ صرف دہشتگرد تنظیم کے کام کا نہیں، اس پر پاکستانی حکومت تحقیقات کر رہی ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں 27 اکتوبر کو اسلام آباد سے اغوا ہونے والے ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت
پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ اس بات کا بھی اعادہ کرتے ہیں کہ افغان فورسز سرحدی بارڈر پر بہتر سیکیورٹی کے لئے تعاون کریں گے اورافغان سر زمین پاکستان کے خلاف ا ستعمال نہ ہونے پر تعاون بڑھایا جائے گا افغان حکام نے میت محسن داوڑ کے علاوہ کسی اور کے حوالے نہ کرنے پر بھی بہت سے سوالات پیدا کیے محسن داوڑ کا افغان حکام سے کیا تعلق ہے اورحسین حقانی سے کیوں روبطہ کرتا ہے اور ان کا آپس میں کیا گٹھ جوڑ ہے اور حکومت پاکستان کے حوالے میت کیوں نہ کی گئی ان سوالات کا جواب افغان حکومت کو دینا ہو گا۔