جمعہ‬‮ ، 11 اپریل‬‮ 2025 

افغانستان میں قتل ہونیوالے ایس پی طاہر داوڑ کواغوا کار کیسے افغانستان لے کرگئے؟اغوا کاروں کی شناخت ابھی تک کیوں نہیں ہو سکی؟ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے سنسنی خیز انکشاف کر دئیے

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں قتل ہونیوالے ایس پی طاہر داوڑ شہید کو اسلام آباد سے اغوا کے بعد پنجاب میں کچھ دن رکھا گیا اور براستہ میانوالی خیبرپختونخواہ کے شہری بنوں اور پھر وہاں سے افغانستان منتقل کیا گیا، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا سینٹ میں اظہار خیال، اسلام آباد کے سیف سٹی کے کیمروں کو ناقص اور ناکارہ قرار دیتے ہوئے منصوبے میں

کرپشن کی تحقیقات کیلئے سینٹ کی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے سینٹ میں ایس پی طاہر داوڑ کے افغانستان میں قتل پر اظہار خیال کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ایس پی طاہر داوڑ کو اسلام آباد کے سیکٹر جی ٹین سے اغوا کیا گیا تھا وہ وہاں اپنے عزیز کی شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے گئے تھے۔ ایس پی طاہر داوڑ کو 26اکتوبر کو اغوا کیا گیا اور ان کے بھائی نے تھانہ رمنہ اسلام آباد میں انکے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر کٹوائی تھی۔ شہریار آفریدی نے بتایا کہ ایس پی طاہر داوڑ کو اغوا کاروں نے چند دن اسلام آباد سے اغوا کے بعد پنجاب میں رکھا جس کے بعد انہیں میانوالی کے راستے خیبرپختونخواہ کے شہر بنوں منتقل کیا گیا اور پھر وہاں سے افغانستان لے جایا گیا۔ شہریار آفریدی نے ایس پی طاہر داوڑ کی تحقیقات کے حوالے سے مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے تمام ملبہ اسلام آباد کے سیف سٹی پروجیکٹ کے کیمروں پر ڈالتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان کیمروں میں اتنی صلاحیت نہیں ہے کہ یہ گاڑی کی نمبر پلیٹ یا کسی کے چہرے کو شناخت کرنے کے قابل ہوں جبکہ 90فیصد کیمرے ناکارہ ہیں۔ شہریار آفریدی نے اس موقع پر اسلام آباد سیف سٹی پروجیکٹ میں کرپشن کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے میں کرپشن کی ہی وجہ سے اچھے کیمروں کے بجائے ناقص کیمرے لگائے گئے اور کک بیکس لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میری وزارت اپنی طرف تو اس کی تحقیقات کریگی تاہم ہماری کارروائی سے تاثر لیا جائیگا کہ کسی جماعت کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں لہٰذا اس معاملے کی تحقیقات کیلئے سینٹ کی کمیٹی بنائی جائے ۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ ایس پی طاہر داوڑ قوم کے بیٹے تھے اور ان کا اندوہناک قتل نہایت افسوسناک ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…