اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ق )کے سربراہ چوہدری شجاعت کی خود نوشت’’سچ تو ہے‘‘ منظر عام پر آگئی جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ میرے والد ظہور الہی نے رحمان ملک کو نوکری دی لیکن رحمن ملک نے ڈائریکٹر ایف آئی اے بنتے ہی سب سے پہلے مجھے اور چوہدری پرویز الہی کو جیل میں ڈالا۔جنرل پرویز مشرف کے ٹیک اوور کے حوالے سے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اگر میاں نواز شریف آرمی چیف
پرویزمشرف کے جہاز کا رخ تبدیل کرنے کی کوشش نہ کرتے تو ان کی حکومت بچ سکتی تھی اور میری اطلاع کے مطابق فوج کا نوازحکومت کو برطرف کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا ، جنرل مشرف کو گرفتار کرنے کے منصوبے کے حوالے سے چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ٹیک اوور کے بعد ایک ڈنر میں جنرل مشرف نے خود سنایاتھا ، ایک آدمی جو باہر سے آیا تھا ڈنر میں ٹیک اوور کی کہانی سننا چاہ رہا تھا ، مقبول شیخ ، غوث علی شاہ کے مشیر تھے اور 12اکتوبر کی شام لمحے لمحے کی رپورٹ دے رہے تھے ، نواز شریف کی ہدایت پر غوث علی شاہ ، آئی جی سندھ رانا مقبول کے ہمراہ جنرل مشرف کو گرفتار کرنے کے لیے کراچی ائر پورٹ پر پہنچے تو وہاں منظر کچھ اور تھا ، دونوں نے یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ اگر مشرف کو گرفتار نہ کرسکے اور آرمی والوں نے پوچھا کہ وہ یہاں کیا لینے آئے ہیں تو ان کا جواب تھا کہ ون ان کے استقبال کے لیے آئے ہیں ،