اسلام آباد (آن لائن) دفتر خارجہ نے امریکی پالیسی کے اعلان کے بعد عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے وزیر خارجہ نے بیرونی ممالک کے شیڈول کا اعلان کردیا۔ خواجہ آصف آٹھ ستمبر کو چین کا دورہ کریں گے اور اعلیٰ چینی قیادت کے ساتھ خطے کی صورتحال اور حالیہ امریکی پالیسی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بات چیت کرین گے۔ چین پاکستان کا سب سے بڑا حامی اور دوست ملک ہے اور پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ خواجہ آصف ستمبر کے دوسرے ہفتے میں روس ‘ ترکی اور ایران کا بھی دورہ کریں گے۔نفیس ذکریا نے کہاکہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔ افغان معاملے پر علاقائی فورسز سے ملکر چلیں گے خطے کی صورتحال اور امن و امان کیلئے چین ایران اور روسی قیادت کے ساتھ مشاورت کے بعد لائحہ عمل اختیار کریں گے۔ امریکی صدر ترمپ کی پالیسی برائے افغانستان اور جنوبی ایشیاء کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ مشاورت کے بعد پالیسی مرتب کریں گے۔ سات ستمبر کو اسلام آباد میں انوائے کانفرنس منعقد ہوگی جس کی صورت وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کریں گے۔ اس سلسلے میں اہم ممالک سے پاکستانی سفیروں کو دفتر خارجہ طلب کرلیا گیا ہے انوائے کانفرنس میں امریکی پالیسی کے بعد لائحہ عمل پر بات چیت ہوگی۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی صدر ترمپ نے افغانستان اور جنوبی ایشیاء کے بارے میں پالیسی کا کرتے ہوئے پاکستان کو دھمکیاں دی اور ڈو مور کا تقاضا کیا۔ پاکستان نے امریکی پالیسی کو مسترد کردیا۔