اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنوبی ایشیا کی نئی پالیسی کے بعد جس میں نئی افغان پالیسی بھی شامل ہے، پاکستان نے امریکہ کے ساتھ تعلقات کا از سر نو جائزہ لینے کے لیے سفیروں کا اجلاس بلا لیا ہے، اس اجلاس میں افغان صورتحال اور امریکی پالیسی پر حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی نئی پاک افغان پالیسی پر پاکستان نے سنجیدگی کے ساتھ مشاورت کا آغاز کر دیا ہے۔ امریکہ کی یہ نئی پالیسی خطے
میں امن و استحکام کی بجائے خلل ڈالنے کے مترادف ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان نے مختلف ممالک سے اپنے سفیروں کا اجلاس بلا لیا ہے۔ سفیروں کا یہ اجلاس 5،6 اور 7 ستمبر کو اسلام آباد میں طلب کیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی پالیسی اورعلاقائی صورتحال پر گفتگو کی جائے گی۔ اس کے علاوہ اس اجلاس میں افغانستان کی صورتحال اور امریکہ کے ساتھ تعلقات بارے جائزہ لیا جائے گا۔ پاکستان نے نئی پاک افغان پالیسی پر انتہائی سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔