جمعہ‬‮ ، 20 جون‬‮ 2025 

پاکستان اور امریکہ آمنے سامنے،ٹرمپ کے الزامات کے بعد فوری ردعمل ،اہم فیصلوں کا اعلان کردیا

datetime 28  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سینٹ کی ڈرافٹ کمیٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے جنوبی ایشیاء اور افغانستان کے بارے میں نئی حکمت عملی اور پالیسی کے اعلان کے تناظر میں پاکستان کی حکمت عملی کے حوالے سے اپنی سفارشات تیار کر لی ہیں۔ پیر کو سینٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر مشاہد حسین سید

نے بتایا کہ ڈرافٹ کمیٹی کے 6 ارکان نے محنت سے کام کر کے مقررہ مہلت کے خاتمے سے قبل ہی یہ سفارشات تیار کر لیں۔ انہوں نے بتایا کہ چیئرمین سینٹ نے چار دن کا وقت دیا تھا لیکن کمیٹی نے چند گھنٹے میں یہ کام مکمل کر لیا۔دریں اثناء وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات پر قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں دوبارہ جائزہ لیں گے۔ پیر کو چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی زیرصدارت سینیٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کے اجلاس کے دوران امریکی صدر کی جنوبی ایشیا و افغان پالیسی سے متعلق پالیسی گائیڈ لائنز ڈرافٹ کا جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اجلاس کو ان کیمرا کرنے کی درخواست کی جس کے بعد پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کے اجلاس کو ان کیمرا کردیا گیا۔اجلاس کے دوران وزیر خارجہ نے ایوان کو بتایا کہ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا دوبارہ اجلاس ہوگا۔خواجہ آصف کے مطابق اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیں گے ۔اجلاس کے دوران سینیٹر مشاہد حسین سید نے ذیلی کمیٹی کی تیار پالیسی گائیڈ لائنز پر ایوان کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ امریکی الزامات کے بعد فوری ردعمل کے لئے مستقل بین الوزارتی ٹاسک فورس بنانا ہوگی اور پارلیمانی سفارت کاری کو ملک کے قومی مفاد کے لئے استعال کیا جائے

۔سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ ٹرمپ کی افغان پالیسی اعلان کے بعد امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کے بیانات بھی مثبت نہیں آئے جس کے بعد پاکستان کو دوستانہ دارالحکومت بیجنگ، انقرہ اور ماسکو سے رابطہ کرنا چاہیے۔مشاہد حسین سید نے کہا کہ ایران، وسطی ایشیا، چین کو نکال کر، بھارت کو شامل کرنے سے کام نہیں چلے گا ٗ پاکستان کو ترکی، چین اور روس کے ساتھ مل کر علاقائی ردعمل دینا چاہیے۔سینیٹر مشاہد حسین سیدنے کہا کہ امریکا سے پاکستان کو ملنے والے فنڈ سے متعلق حقائق کی شیٹ پر کام کیا جائے کہ امریکا نے حقیقت میں ہمیں کتنے فنڈز دئیے، اخراجات کی ادائیگی بھی اتحادی سپورٹ فنڈ میں ڈالی گئی، ہم نے جتنا نقصان اٹھایا وہ تو اس امریکی فنڈ میں شامل نہیں۔سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ وزیر خارجہ کو موجودہ صورت حال میں امریکا نہیں جانا چاہیے ٗحکومت نے اس سلسلے میں درست فیصلہ کیا ہے۔کمیٹی کے ارکان نے کہاکہ اجلاس میں وزیر خارجہ کی آمد کا خیر مقدم کرتے ہیں چیئرمین نے وزیر خارجہ کو کہا کہ منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس بھی بلایا گیا ہے۔

سینٹ کمیٹی کے ڈرافٹ کو اگر مشترکہ اجلاس میں زیر بحث لے آئیں تو اچھا ہے، قومی اسمبلی اس ایوان کے ڈرافٹ میں تبدیلی نہیں کر سکتی۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ اس ایوان کی رائے کا احترام ہے، ہم اس ایوان کی سفارشات کو مدنظر رکھ کر قومی اسمبلی میں ایک قرارداد لے آئیں گے۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ہم اپنی قرارداد لے آتے ہیں، قومی اسمبلی اپنی قرارداد لے آئے اگر وہ ہماری ہی قرارداد لے آتی ہے تو اس میں ہرج نہیں، ہمیں اپنی قرارداد لانی چاہیے۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے اس تجویز سے اتفاق کیا سینیٹر حاصل بزنجو نے استفسار کیا کہ واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے نے اس معاملے پر کیا تجویز دی ہے۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ اس معاملے پر وہ ان کیمرہ بات کرنا چاہتے ہیں جس پر چیئرمین نے اجلاس ان کیمرہ کر دیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…