اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار اور نواز شریف کی بیرون ملک جائیدادوں سے متعلق نیا انکشاف کر دیا ہے۔ جے آئی ٹی رپورٹ کی جلد 10 سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے بھارت اور چین سمیت اکیس ممالک سے شریف خاندان کے کاروبار سے متعلق ریکارڈ منگوایا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پانامہ کیس میں جو جائیداد سامنے آئی ہے وہ بہت کم ہے۔ بیرون ممالک میں ان کی مارکیٹیں اور شاپنگ مالز سمیت بہت کچھ ہے۔ سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ اگر ہم ملک سے باہر جائیں تو ہم چاہیں گے کہ کریانے کی دکان ڈال کر گزر بسر کر لیں لیکن یہاں بات یہ ہے کہ ان کے بچے باہر جا کر اسٹیل مل کھول لیتے ہیں۔ پاکستان میں ان سے سٹیل مل چل نہیں رہی اور انہوں نے سٹیل مل باہر کھول کر اپنا کاروبار بنا لیا۔ ایک طرف یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم پر پاکستان کے قوانین لاگو نہیں ہوتے اور دوسری جانب یہ پاکستان اور دیگر ممالک کے دو دو پاسپورٹس بھی رکھتے ہیں۔ ان کا دل جب دل کرتا ہے وہ پاکستانی بن جاتے ہیں اور جب جی چاہتا ہیغیر ملکی بن جاتے ہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ شریف خاندان اور میاں صاحب کو اس بات کا غصہ ہے کہ اسحاق ڈار ایک بار پھر وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں، اسحاق ڈار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے ان کی خواہشات کے مطابق جواب نہیں دیے۔ یہ وجہ ہے کہ انہیں مختلف عہدوں سے ہٹایا جا رہا ہے اس کے علاوہ مریم نواز بھی اسحاق ڈار کو کچھ خاص پسند نہیں کرتیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ اب مسلم لیگ (ن) کہاں جا کر رکتی ہے اور ملکی سیاست کہاں جا کر رکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ملک میں آٹھ دس ماہ میں الیکشن نہیں ہو رہے۔