بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’آج میری سوچ بہت منفی ہے، اگر بولا تو۔۔‘‘ کس کے کہنے پر آج بھی اصل اعلان نہیں کر رہا؟ چوہدری نثار نے ملکی سیاست کو ہلا کر رکھ دیا

datetime 27  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ میں نے اس سے بھی زیادہ سخت فیصلہ سنا نا تھا لیکن دوستوں کے کہنے پر مزید بات نہیں کی۔ میں جو دوسرا اعلان کرنا چاہتا تھا وہ بھی پارٹی کیخلاف نہیں تھا اس میں بس اتنا تھا کہ دوسروں کو سپیس زیادہ ملے اور دوسرے لوگ یہی چاہتے ہیں۔ اگر نواز شریف سرخرو ہوئے تو پھر فیصلہ کروں گا ، اس وقت میری سوچ بہت منفی ہے لیکن میں دوستوں کے کہنے پر چپ

ہوں۔ چوہدری نثار نے کہا کہ عزت کردار سے آتی ہے نہ کے بیان بازی سے ۔ نواز شریف کے ارد گرد ایسے لوگ ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ فلاں کا سر بھی قلم کر دیں اور فلاں کا سر بھی قلم کر دیں۔ اگر فیصلہ نواز شریف کیخلاف آتا ہے تو تواز شریف سے میری التجا ہے کہ اس قوم نے آپ کو بہت کچھ دیا ہے اور جتنا کچھ آپ کو دیا ہے اتنا کسی کونہیں دیا۔ اس مشکل وقت میں آپ کو صبر و تحمل سے کام لینا ہے اور سب سے بڑا مقصد اس سیاسی جماعت کوقائم و دائم رکھنا ہے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ چار لوگوں کو پتہ ہے کہ اس وقت ملک شدید خطرات کا شکار ہے۔وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے وزارت سے استعفے اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہامیرا موقف ہےکہ پانامہ لیکس پر اگر کوئی بھی فیصلہ آیا اور اس میں نواز شریف کو نا اہل کیا گیا یا نہیں کیا گیاتو میں وزارت سے بھی استعفیٰ دوں گا اور اسمبلی کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دوں گا۔ میں ایسی سیاست سے باز آیا اور مجھے اس قسم کی سیاست میں دلچسپی نہیں۔ چوہدری نثار نے کہا کہ مجھے وزارت سے دلچسپی نہیں بلکہ اسمبلی سیٹ سے لگائو ہے کیونکہ میں لاکھوں عوام کا نمائندہ ہوں اور ان کے ووٹ پر اسمبلی میں آیا ہوں اور ان کیلئے پریشان ہوں۔ میں کہاں کہاں روز وضاحتیںدوں ۔ جس دن فیصلہ سامنے آیا میں اس دن استعفیٰ دیدوں گا اور آئندہ الیکشن بھی نہیں لڑوں گا۔ سیاست یک مذاق بن کر رہ گئی ہے۔ شریف النفس لوگوں سے لوگ فائدہ بھی اٹھاتے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ نواز

شریف سرخرو ہوں اور وہ انشااللہ سرخروں ہوں گے بھی۔ یہ کوئی سوچے بھی نہیں کہ میں سازش کروں گا۔ سازش میرے خمیر میں نہیں۔ یہ بات دو سویلین یعنی نواز شریف اور مجھے اور دو جرنیلوں کو پتہ ہے۔ ہمیں ہر طرف سے گھیرا جا رہا ہے۔ میاں نواز شریف کو سپریم کورٹ کا ہر فیصلہ قبول کرنا چاہئے۔ ہمیں اس قوم کی خاطر مسلم لیگ (ن) کو قائم و دائم رکھنا ہے اور ہمیں اداروں سے ہم آہنگی رکھنی ہے۔ بنگلہ دیش بنا تو اس

کے بہت سے محرکات تھے لیکن اس کا الزام صرف جنرل یحییٰ خان پر لگا۔ اس وقت پاکستان پر بہت گہرے بادل منڈلا رہے ہیں۔ اس کا ہمیں بہت صبر سے مقابلہ کرنا ہوگا۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میری پریس کانفرنس ایک وبال جان بن گئی ہے اور اس پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ایک گلہ بھی کیا ہے کہ ہم آپ کے پاس آئے بیٹھے ہیں اور آپ نے پریس کانفرنس انائونس کی ہوئی ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…