اسلام آباد(این این آئی)دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہاہے کہ بھارتی جاسوس کلھبوشن یادیو اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کے انکشافات نے بھارت کے مذموم عزائم کو بے نقاب کردیا ہے ٗ بھارت اور افغان خفیہ ایجنسیاں پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں ٗعالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے ٗ بھارتی مداخلت کے معاملے کو بھارت اورافغانستان کے ساتھ ساتھ عالمی فورمز پر بھی اٹھایاجائے گا ٗ
کلبھوشن کو قونصلر رسائی دینے کا فیصلہ میرٹ پرکیا جائے گا ٗسعودی فوجی اتحاد کسی ملک کی حمایت یا کسی اسلامی ملک کے خلاف نہیں ٗ ایسا ہوا تو پاکستان اسی روز اس اتحاد سے الگ ہوجائیگا۔ جمعرات کو دفتر خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران نفیس زکریا نے کہاکہ کلبھوشن یادیو اور احسان اللہ احسان کے اعترافی بیانات سے ثابت ہوچکا ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی میں مصروف ہے۔نفیس زکریا نے کہاکہ احسان اللہ احسان کی ویڈیو میں خالد خراسانی کے بھارت میں علاج کا بھی انکشاف ہوا ہے ٗاحسان اللہ احسان کے بیان اور امریکہ کی طرف سے افغانستان میں گرائے جانے والے سب سے بڑے بم میں 13 بھارتیوں کی ہلاکت سے واضح ہوتا ہے کہ طالبان کو بھارتی ایجنسی کی معاونت حاصل ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ بھارت اور افغان خفیہ ایجنسیاں پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، لہذا بین الاقوامی برادری احسان اللہ احسان کے بیان سمیت بھارت کی پاکستان میں مداخلت کا نوٹس لے۔انہوں نے واضح کیا کہ بھارتی مداخلت کے معاملے کو بھارت اورافغانستان کے ساتھ ساتھ عالمی فورمز پر بھی اٹھآا جائے گا۔بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمباوالے کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی سزا کے خلاف کی گئی اپیل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ لیگل حکام اس اپیل کا جائزہ لیں گے۔
بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دینے کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاملے پر ہم اپنا مؤقف دے چکے ہیں، کلبھوشن اس کیٹگری میں نہیں آتا جن کو سفارتی رسائی دی جاتی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں سوشل میڈیا پر عائد کی جانے والی پابندی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کے لیے یہ پابندی عائد کی ہے ٗ حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، یاسین ملک اور آسیہ اندرابی کو حراست میں لے لیا ہے۔ ایک سوال پرترجمان نے کہا کہ جماعت الاحرار نے کرم ایجنسی حملے کی ذمہ داری قبول کی، سب جانتے ہیں کہ جماعت الاحرارکہاں موجود ہے۔سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف کے سعودی فوجی اتحاد میں شمولیت پر ترجمان نے کہاکہ فوجی اتحاد کسی ملک کی حمایت یا کسی اسلامی ملک کے خلاف نہیں اور اگر ایسا ہوا تو پاکستان اسی روز اس اتحاد سے الگ ہوجائیگا۔