اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کمانڈر پاکستان فلیٹ ایڈمرل عارف اللہ حسینی نے شمالی بحیرہ ِعرب میں پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں کا معائنہ کرکےپاکستان نیوی فلیٹ کی تیاریوں پر مکمل اطمینان کا اظہارکیاہے۔ترجمان پاک بحریہ کے مطابق کمانڈر پاکستان فلیٹ ایڈمرل عارف اللہ حسینی کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ بحری سرحدوں، کریکس اور ساحلی علاقوں کی مسلسل کڑی نگرانی کر رہی ہے،جنگی جہازوں پر تعینات آفیسرز و سیلرز کے حوصلے اور عزم قابل تعریف ہیں۔انہوںنے کہا کہ پاک بحریہ پیشہ وارانہ لحاظ سے قابل اور با صلاحیت فورس ہےاور دشمن کے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلیے ہمہ وقت تیار ہے۔ایڈمرل عارف اللہ حسینی کامزید کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اورخطے میں امن و خوشحالی کا خواہش مند ہے۔لیکن کوئی جارحیت ہوگی تو اسکا منہ توڑجواب دیا جائےگا۔
دوسری جانب بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی حالیہ خلاف ورزی کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے صحافیوں کو بریف کیاہے ۔ تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے صحافیوں کو کنٹرول لائن کا دورہ کروایا ہے اوردورے کے دوران انہوں نے صحافیوں کو بریف کیا کہ کنٹرول لائن پر بھارتی اشتعال انگیزی کے جواب میں پاکستان نے بھر پور جوابی کارروائی کی۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اس فائرنگ میں پاک فوج کے دو جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بریفنگ میں بتایا کہ ہمیں یقین ہے پاکستان کی جوابی کارروائی میں بھارت کا بھی نقصان ہوا ہے لیکن بھارت اس کو کیوں چھپا رہا ہے اس کا جواب بھارت ہی دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے ہمیں جو بھی کرنا پڑے گا ہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ہم نے وطن عزیز کا پہلے بھی دفاع کیا تھا اور اب بھی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کا سرجیکل اسٹرائیکس کا دعویٰ من گھڑت ہے ، اگر کوئی بھارتی فوجی راستہ بھول کر پاکستان آ گیا ہے تو ہم اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ لیکن پاکستان کو لیکر کوئی بھول میں نہ رہے ہم ہر طرح سے جواب دینے کے لیے تیار ہیں ۔ کسی بھی دراندازی کا ایسا جواب دیں گے کہ آئندہ کوئی سوچ بھی نہ سکے۔ واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے آج پھر لائن آف کنٹرول کی شدید خلاف ورزی کی گئی ۔ بھارتی فورسز کی جانب سے فائرنگ کے بعد پاکستانی جانباز حرکت میں آگئے اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
’’بھارت کا جنگی جنون ‘‘ ہنگامی صورتحال ۔۔ پاک بحریہ نے بھی بحری مورچے سنبھال لئے
1
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں