اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)’’ہم تیار ہیں، بھارت میں جرات ہے تو وہ بھی تیار ہو جائے‘‘ کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد نواز شریف نے بڑا فیصلہ کر لیا,وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر میلی نگاہ ڈالنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے،کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے،واضح کردینا چاہتے ہیں کہ دفاع وطن کیلئے قوم کا بچہ بچہ تیار ہے،امن کیلئے ہمارے عزم کو کمزوری نہ سمجھا جائے،ایل او سی پر کسی بھی جارحیت یا خلاف ورزی کے جواب میں تمام ضروری اقدام کریں گے،مقبوضہ کشمیر میں جاری اندھا دھند بربریت اور جارحیت نہ قابل قبول ہے،بھارتی افواج کے مظالم کشمیریوں کے جذبے کو ٹھیس نہیں پہنچا سکتے۔جمعہ کو وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر میلی نگاہ ڈالنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے،کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے،واضح کردینا چاہتے ہیں کہ دفاع وطن کیلئے قوم کا بچہ بچہ تیار ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنی تمام توانائیاں عوام کی فلاح و بہبود اور تعمیر و ترقی پر مرکوز رکھنا چاہتے ہیں،غربت،بے روزگاری کا خاتمہ،عوامی ترقی اور خوشحالی کی منزل حاصل کرنا ہمارا عزم ہے۔انہوں نے کہا کہ ان مقاصد کے حصول کیلئے ہم سرگرم ہیں اور انہی مقاصد کے حصول کیلئے ہم پرامن رہنا چاہتے ہیں،مادر وطن کے تحفظ کیلئے پوری قوم بہادر مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہے،بھارتی افواج کے مظالم کشمیریوں کے جذبہ حریت کو نہیں کچل سکتے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری اندھا دھند بربریت اور جارحیت نہ قابل قبول ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی جارحیت علاقائی سلامتی کیلئے شدید خطرہ ہے۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ امن کیلئے ہمارے عزم کو کمزوری نہ سمجھا جائے،ایل او سی پر کسی بھی جارحیت یا خلاف ورزی کے جواب میں تمام ضروری اقدام کریں گے،پاکستان عوام اور قیادت بھارتی جارحانہ عزائم کے مقابلے کیلئے متحد ہے۔وفاقی کابینہ نے بھارت کے سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایل او سی پر بھارتی قابض افواج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کی گئی،بھارتی فائرنگ دوطرفہ معاہدوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے،وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے والے بہادر جوانوں کی تعریف کی گئی اور شہید ہونے والے دو فوجی اہلکاروں کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی گئی،کابینہ کا شہید اہلکاروں کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی،کابینہ کی مقبوضہ کشمیر میں مسلسل قتل و غارت اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر اظہار تشویش کیا گیا۔ بھارتی بربریت سے شہید ہونیوالوں میں خواتین،بچے اور بوڑھے سبھی شامل ہیں۔
جبکہ وفاقی وزراء و حکومتی مشیروں نے مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک الفاظ میں ایک بار پھر بھارت پر واضح کیا ہے کہ پاکستانی کشمیر کی عوام کے ساتھ کھڑا ہیں، بھارت کو راہ فرار اختیار نہیں کرنے دینگے ،پاکستانی قوم متحدہے ، کشمیر کا مسئلہ طاقت سے نہیں دبایا جاسکتا،بھارت کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ پورا کرے،کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائیگا ،مسلح تصادم سے خطے میں تباہی آسکتی ہے ۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے آمد کے موقع پر مختصر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمدآصف نے کہا کہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائیگا ، مسلح تصادم سے خطے میں تباہی آسکتی ہے ،بھارت غیر ذمے دارانہ رویے کا مظاہرہ کررہاہے ، ریاض پیرزادہ نے کہا کہ بھارت مظلوموں کی آواز کو نہیں دباسکتا،بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کو چھپانے کے لئے سرحد پر کشیدگی پیدا کررہا ہے اور اسے اب بھاگنے نہیں دینگے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ کشمیر یوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتے ہیں ،کشمیر کی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ،پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے ۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کے حل سے فرار چاہتا ہے پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی و سفارتی حمایت و مدد جاری رکھے گا ،مسئلہ کشمیر کو دنیا میں اجاگر کیا جائے گا تاکہ کشمیریوں کو بھارت کے چنگل سے آزادی مل سکے ، وزیراعظم کے مشیر امیر مقام نے کہا کہ پاکستانی قوم متحدہے ، کشمیر کا مسئلہ طاقت سے نہیں دبایا جاسکتا،برجیس طاہر نے کہا کہ بھارت عالمی فورمز پر ناکامی کے بعد بوکھلاہٹ کا شکارہے، بھارت کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ پورا کرے، بلیغ الرحمن نے کہا کہ بھارت کشمیر میں مظالم کی توجہ دنیا سے ہٹانا چاہتا ہے
’’ہم تیار ہیں، بھارت میں جرات ہے تو وہ بھی تیار ہو جائے‘‘ کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد نواز شریف نے بڑا فیصلہ کر لیا
30
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں