اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )اللہ تعالیٰ کے تین ناموں کا ایک خاص عمل پیش کیا جا رہا ہے۔ ان میں دو اللہ تعالیٰ کے صفاتی نام ہیں اور ایک اللہ تعالیٰ کا ذاتی نام ہے۔ وظیفہ کرنے کا طریقہ اچھی طرح ذہیں نشین کرلیں۔ آپ نے نماز فجر کے بعد یعنی کہ صبح کے وقت ان ناموں کی ایک تسبیح پڑھنی ہے۔ اور رات کو نماز عشاء کے بعد بھی پوری رات آپ کے پاس ہے۔
پوری رات میں جب بھی آپ کو وقت ملے ۔پوری رات آپ نے ایک تسبیح ان ناموں کی پڑھنی ہے۔ نماز فجر ادا کرنے کے بعد اسی جگہ بیٹھ کر یا پھر واپس گھر جا کر یہ عمل کرنا ہے ۔ لیکن جب آپ نے اس عمل کو کرنا ہے۔اس وظیفے کو کرنا ہے۔ تو پور ے یقین کے ساتھ کرنا ہے۔ سب سے پہلے آپ نے تین مرتبہ درود ابراہیمی پڑھنا ہے۔ اس کے بعد ایک سو مرتبہ اللہ تعالیٰ کے ان تین ناموں کو پڑھناہے۔ ایک نام اللہ تعالیٰ کاذاتی نام ہے۔اور دو اللہ تعالیٰ کے صفاتی نام ہیں۔ اللہ تعالیٰ کاذاتی نام ” یا اللہ ” ہے۔ جس کا مطلب ہے اے معبود۔ اور دوسرے جو دو نام ہیں۔ ” یا سلام ، یا مومن” جس کا مطلب ہے اے سلامتی دینے والے ، اے ایمان دینے والے ۔ آپ نے ان تینوں ناموں کو اکٹھا پڑھ کر ایک تصور کرناہے۔ جیسا کہ “یا اللہ ، یا سلام ، یامومن” کو ایک تصور کرنا ہے۔ اور ایک سو مرتبہ پڑھنا ہے۔ یا در ہے! ان تینوں ناموں کو آپ نے اکٹھا پڑھ کر ایک تصور کرنا ہے۔ “یا اللہ ، یاسلام ، یامومن” یہ ایک ہوگیا۔ اور اسی طرح تسبیح پوری کرنی ہے۔
اور آخر پھر تین مرتبہ دورد ابراہیمی پڑھ کر اللہ رب العزت سے دعا مانگنی ہے۔اسی طریقے سے رات کو نماز عشاء کے بعد بھی آپ نے ایک سو مرتبہ اللہ تعالیٰ کے ان تینوں ناموں کو پڑھنا ہے۔ اگر آپ کا یقین پختہ ہوگا تو پھر آپ اس کے فوائد سے مستفید ہوں گے۔ اور اس کے فوائد آ پ اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے ۔ اگر یقین میں کمزوری ہوگی تو پھر وظیفہ
پڑھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ آپ کو کسی قسم کا فائدہ نہیں ہونے والا۔ یا درکھیں ! آپ نے اس عمل کو نماز فجراور نماز عشاء کے بعد کرنا ہے۔اول وآخر تین تین مرتبہ درود ابراہیمی پڑھ کر اور درمیان میں اللہ تعالیٰ کے ان تینوں نامو ں کوپڑھ کر ایک تصور کرناہے۔ “یا اللہ ، یاسلام ، یامومن” یہ ایک ہوگیا۔ اور اسی طرح تسبیح پوری کرنی ہے۔اوردن میں دو
مرتبہ نماز فجر اور نماز عشاء کے بعد کرنا ہے۔اور پھر سرسجدے میں رکھ کر اپنے گن اہوں کی معافی طلب کرنی ہے۔ استغفار کرناہے۔ اور پھر عاجزی اور انکساری کے ساتھ اپنی ضرورت ، اپنی حاجت ، اپنی مشکل کے لیے دعا کرنی ہے۔اگر آپ غریب ہیں ، مفلس ہیں، تنگدست ہیں۔ تو پھر اپنی غربت ، تنگدستی اور مفلسی کے لیے دعا کریں ۔ اگر آپ مقروض ہیں ۔
تو آپ نے اپنے قرض کے لیے دعا کریں۔ اگر آپ کے بچوں کی شادی میں کسی قسم کی رکاوٹ ہے۔ اس کے لیے دعا کریں۔ اگر آپ کے ہاں اولاد نہیں ہے تو اس کے لیے دعا کریں۔ انشاءاللہ ! اللہ تعالیٰ اس عمل کی برکت سے اور اپنے فضل سے آپ کی دعا کو ضرور قبول فرمائیں گے ۔