اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف مذہی سکالر مولانا طارق جمیل نے اپنے ایک خصوصی بیان میں کہا کہ گھوٹکی کے قریب ایک کچہ علاقہ ہے ۔ وہاں میرا ایک بیان تھا اور سندھ کے ڈاکوئوں کا ایک بہت بڑا سردار میرے بیان میں آیا ہوا تھا ۔ اگلے دن میں جب ناشتے پر بیٹھا تھا تو ڈاکوئوں کا وہ سردار مجھ سے ملنے آیا اور میرے سامنے بیٹھ گیا۔ اس ڈاکو کی اتنی دہشت تھی کہ میں توبہ کرنے لگا ۔ اسی اثنا میں ڈاکو نے سندھ کے انداز
میں ہاتھ باندھ کر مجھے سندھی لہجے میں کہا کہ سائیں! آپ نے جو نبی ﷺ کے آبائو اجدا یعنی ان کے شجرہ نسب کو رات بیان کیا وہ انتہائی دل کو چھو لینے والا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وہ ڈاکو رونے لگ گیا۔ اس نے صرف آپ ﷺ کا شجرہ نسب سن کر ہی تمام گناہوں سے توبہ کر لی اور اسی دن سے ڈاکوئوں والا پیشہ چھوڑ دیا۔ اس ڈاکو کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے تھی۔