اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل نے ایک مجمعے سے اپنے خصوصی خطاب میں بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو زندگیاں ہوتی ہیں جن سے انسان کو واسطہ پڑنے والا ہوتا ہے۔ ایک یہ زندگی ہے جو ہم گزار رہے ہیں اور دوسری جو موت کے بعد ہے۔
مولانا طارق جمیل نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ آنکھوں کا ایک عمل ایسا ہوتا ہے جہاں فرشتے بے بس ہو تے ہیں، اس عمل کا کندھوں پر بیٹھے ہوئے فرشتوں کو بھی پتہ نہیں چلتا۔حضرت جبرائیل ؑ نے ایک بار آکر کہا کہ یا رسول اللہ ﷺ ہم آپ کی امت کے اعمال لکھتے ہیں، آنسو نہیں لکھتے۔ آنسوؤں کا کھاتہ اللہ کے پاس ڈائریکٹ ہے۔
تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اے جبرائیل ؑ اس کی کیا وجہ ہے؟ تو حضرت جبرائیل ؑ نے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ کے خوف سے آنکھ سے نکلا ہوا ایک قطرہ جہنم کی آگ بجھا دیتا ہے۔ تو جس کے روزانہ آنسو گرتے ہوں ، اسے کون گنے گا؟
اس کا حساب صرف اللہ ہی کے پاس ہے۔ مولانا طارق جمیل نے کہا کہ انسان کے پاس طاقت ہے کہ وہ صحیح کام بھی کر سکے اور غلط کام بھی کر سکے۔
وہ کون سے ایسے کام ہیں جن کا ہمارے کندھوں پر بیٹھے فرشتوں کو بھی نہیں پتہ چلتا؟ مولانا طارق جمیل کا خصوصی بیان
26
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں