ہفتہ‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2024 

مسکراتے ہوئے ہاتھ ہلایا ایرانی صدر کی ہیلی کاپٹر کریش ہونے سے قبل آخری سرگرمی

datetime 20  مئی‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(این این آئی)ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کا اعلان کرنے کے بعد ان کے بارے میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔ بعض میڈیا ذرائع نے ہیلی کاپٹر تلاش کرنے کا دعوی کیا تو ہلال احمر نے ان دعوں کی نفی کردی۔ بعد ازاں ایران کے نائب صدر برائے ایگزیکٹو امور محسن منصوری نے بتایا کہ ایرانی صدر کے وفد میں شامل دو افراد کا ریسکیو ٹیم سے رابطہ ہوگیا ہے۔ حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر میں صدر رئیسی کے ساتھ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان، مشرقی آذر بائیجان کے گورنر مالک رحمتی اور ایرانی سپریم لیڈر کے ترجمان بھی سوار تھے۔حادثہ سے قبل ابراہیم رئیسی کی آخری سرگرمی کے حوالے سے تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئی ہیں۔ متعدد بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی تازہ ترین تصاویر شائع کی ہیں جن میں ان کے ساتھ آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف بھی موجود ہیں۔ اتوار کے اوائل میں دونوں نے دریائے آراس پر ڈیم کا افتتاح کیا۔

شائع کی گئی تصاویر میں ابراہیم رئیسی کو ایک ایرانی وفد کے ہمراہ ایران کے پڑوسی ملک آذربائیجان کے سرکاری دورے کے دوران دکھایا گیا۔ یہ ہیلی کاپٹر حادثہ سے چند گھنٹے پہلے کے مناظر ہیں۔ ابراہیم رئیسی ایک تصویر میں مسکراتے ہوئے ہاتھ ہلاتے ہوئے دکھائی دئیے۔ ساتھ ہی الہام علی یوف بھی موجود ہیں۔دوسری تصاویر میں ابراہیم رئیسی الہام علی یوف سے مصافحہ کرتے نظر آئے۔ دیگر میں وہ مشترکہ ملاقاتوں میں ایک ساتھ نظر آئے۔ ابراہیم رئیسی اتوار کی صبح ایران کے مشرقی ملک آذربائیجان کا دورہ کر رہے تھے۔ابراہیم رئیسی کا دورہ دونوں ملکوں کے درمیان سرد تعلقات کے باوجود تھا۔ 2023 میں تہران میں آذربائیجان کے سفارت خانے پر مسلح حملہ کے بعد سے اور آذربائیجان اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد سے دونوں ملکوں میں تعلقات میں سرد مہری قائم تھی۔

ایک ایرانی عہدیدار نے بتایا کہ صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کو لے جانے والا ایک ہیلی کاپٹر اتوار کو آذربائیجان کی سرحد کے دورے سے واپسی پر گہری دھند میں گھرے پہاڑی علاقے سے پرواز کرتے ہوئے گر کر تباہ ہو گیا۔ طیارے میں سوار افراد کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔سرکاری ٹیلی ویژن نے حادثے کے علاقے کو جولفا شہر کے قریب بتایا۔ یہ علاقہ آذربائیجان کی سرحد پر واقع ہے اور ایرانی دارالحکومت تہران سے تقریبا 600 کلومیٹر شمال مغرب میں ہے۔ ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے کہا ہے کہ صدر اور ان کے ساتھی کچھ ہیلی کاپٹروں پر سوار ہو کر واپس جا رہے تھے۔ قافلے میں شامل ہیلی کاپٹروں میں سے ایک ایک ہیلی کاپٹر خراب موسم اور دھند کی وجہ سے اترنے پر مجبور ہوگیا اور دھند کے باعث ہیلی کاپٹر تک پہنچنے میں وقت لگ سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



شراب کی فیکٹری میں


تبلیسی کا اولڈ ٹائون دریا کے دونوں طرف آباد ہے‘…

جارجیا میں تین دن

یہ جارجیا کا میرا دوسرا وزٹ تھا‘ میں پہلی بار…

کتابوں سے نفرت کی داستان(آخری حصہ)

میں ایف سی کالج میں چند ہفتے یہ مذاق برداشت کرتا…

کتابوں سے نفرت کی داستان

میں نے فوراً فون اٹھا لیا‘ یہ میرے پرانے مہربان…

طیب کے پاس کیا آپشن تھا؟

طیب کا تعلق لانگ راج گائوں سے تھا‘ اسے کنڈیارو…

ایک اندر دوسرا باہر

میں نے کل خبروں کے ڈھیر میں چار سطروں کی ایک چھوٹی…

اللہ معاف کرے

کل رات میرے ایک دوست نے مجھے ویڈیو بھجوائی‘پہلی…

وہ جس نے انگلیوں کوآنکھیں بنا لیا

وہ بچپن میں حادثے کا شکار ہوگیا‘جان بچ گئی مگر…

مبارک ہو

مغل بادشاہ ازبکستان کے علاقے فرغانہ سے ہندوستان…

میڈم بڑا مینڈک پکڑیں

برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…